’افق پہ کیسا یہ چاند نکلا‘
بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب مغربی شمالی امریکا، ایشیا، مشرقِ وسطیٰ، روس اور آسٹریلیا میں غیرعمومی ’سپر بلڈ بلو مون‘ یا ’بڑا سرخ نیلا چاند‘ دکھائی دیا۔ گزشتہ 36 برسوں میں کائناتی مظاہر کا یہ واحد واقعہ تھا۔
تین مظاہر یکجا
یہ مظہر اس لیے وقوع پذیر ہوا، کیوں کہ چاند کی مداروی گردش کے تین مظاہر ایک ساتھ رونما ہوئے، یعنی ایک ہی دن، زمین سے انتہائی قربت کی وجہ سے غیرعمومی طور پر بہت بڑا چاند دکھائی دیا، وہ نیلا بھی اور چاند گرہن کے ساتھ۔
چشمے کی ضرورت نہیں
سورج گرہن کے مقابلے میں چاند گرہن کو بغیر کسی خصوصی چشمے یا انتظام کے براہ راست دیکھا جا سکتا ہے اور سائنس دانوں کے مطابق اس مظہر کے براہ راست مشاہدے سے انسانی آنکھ پر اس کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
’سپر مون‘
زمین کے گرد گردش کرنے والا سیارہ چاند جب اپنی مداروی گردش کے اعتبار سے زمین سے کم ترین فاصلے پر ہو، تو اس وقت زمین سے مشاہدہ کرنے والوں کو وہ غیرعمومی طور پر بڑا دکھائی دیتا ہے اور اسے ’سپر مون‘ کہا جاتا ہے۔ اس وقت چاند عام دنوں کے مقابلے میں 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
روشنی چاند کو چھوتی ہوئی
سرخ روشنی جو آپ اس وقت دیکھتے ہیں، دراصل وہ دھوپ ہے، جو زمینی کرہ ہوائی سے ترچھی ہو کر خلا میں سفر کرتی ہوئی چاند تک پہنچتی ہے۔ یعنی اس وقت فقط دنیا کے مختلف مقامات پر سورج کے طلوع اور غروب ہونے کی روشنی چاند کو چھو رہی ہوتی ہے۔
سرخ رنگ
چاند گرہن کے وقت چوں کہ زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے، یعنی زمین سورج اور چاند کے عین درمیان آ کر چاند تک پہنچنے والی سورج کی روشنی میں حائل ہو جاتی ہے، اس لیے چاند کی بیرونی دائروی سطح اس موقع پر نارنجی یا سرخ رنگ کا دکھائی دیتے لگتا ہے۔
مذہبی حوالے
اس طرح کے واقعات کے مختلف مذاہب میں مختلف نظریات رائج ہیں۔ ایک ہندو اکتیس جنوری کی رات چاند کا نظارہ اور دعا کرتے ہوئے۔
خوبصورت مناظر
ان تینوں مظاہر کے حامل چاند کا بہترین نظارہ ہوائی، الاسکا، کینڈا، آسٹریلیا اور ایشیا میں کیا گیا۔
مکمل چاند
بلو مون یا نیلا چاند زمین سے مشاہدے پر ایک ماہ میں دوسری مرتبہ مکمل چاند نظر آنے کو کو کہا جاتا ہے، یہ مظہر ہر دو سال اور آٹھ ماہ کے بعد وقوع پذیر ہوتا ہے۔
انڈونیشیا میں عبادت
اکتیس جنوری کی شب انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں ایک مسجد میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں چاند گرہن اور سپر بلڈ مون کے نمودار ہونے پر خصوصی دعا کی گئی۔
دوبارہ ایسا کب ہو گا؟
اس طرح کا قدرتی مظہر اب اکتیس جنوری سن 2037 میں رونما ہو گا جبکہ اس سے قبل سپر بلو بلڈ مون تیس دسمبر سن انیس سو بیاسی میں رونما ہوا تھا۔ تب یورپ، افریقہ اور مغربی ایشیا میں لوگوں نے اس کا مظاہرہ کیا تھا۔