اقتصادی بحالی کے لیےیورپی سینٹرل بینک کا لائحہ عمل
8 اگست 2011مالی منڈیوں میں پیدا شدہ بحران کو ختم کرنے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید متزلزل ہونے سے بچانے کے لیے یورپین سینٹرل بینک (ECB) اٹلی اور اسپین کی حکومتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرنے پر تیار ہو گیا ہے۔ اس پروٹیکشن کے عمل میں بینک حکومتوں کی جانب سے پیش کیے گئے بانڈز خرید ے گا اور اس طرح میڈرڈ اور روم کی حکومتوں پر قرضوں کا بوجھ کم ہو سکے گا۔
اتوار کے روز یورپین سینٹرل بینک کے اعلیٰ انتظامی اور پالیسی ساز ادارے گورننگ کونسل کی ایک ہنگامی میٹنگ شیڈول کی گئی تھی۔ اس اجلاس میں اٹلی اور اسپین کی حکومتوں کے بانڈز کی فروخت کے معاملے کے سلسلے میں فائر فائٹنگ کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان بانڈز کی فروخت کا معاملہ گزشتہ ہفتے کے دوران ناکام ہوا تھا۔
دوسری جانب جرمنی اور فرانس کی جانب سے یورپ میں مالی اصلاحات کو متعارف کروانے کے حوالے سے ایک بار پھر وکالت کی گئی۔ برلن اور پیرس حکومتوں کی جانب سے ایسا عندیہ دیا گیا ہے کہ یورپی یونین میں مالی بحران سے نمٹنے کے لیے قائم خصوصی شعبہ European Financial Stability Facility (ای ایف ایس ایف) بھی اٹلی اور اسپین کے حکومتی بانڈز کو خرید سکتا ہے۔ اٹلی اور اسپین کے حکومتی بانڈز کے ساتھ ساتھ ای ایف ایس ایف یونان، پرتگال اور آئر لینڈ کی حکومتوں کی جانب سے پیش کیے گئے بانڈز خریدنے پر بھی توجہ دے سکتا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے ای ایف ایس ایف کی جانب سے قرضے کے مسائل میں الجھی حکومتوں کے مالیاتی بانڈز خریدنے کے اختیار کے لیے مزید اجازت اپنے اپنے پارلیمنٹ سے حاصل کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے دونوں ملکوں کی پارلیمنٹ اگلے مہینے ستمبر میں اس مناسبت سے پیش کی گئی حکومتی بل کی منظوری دے سکتے ہیں۔
یورپین سینٹرل بینک کے صدر ژاں کلود تریشے اس بات میں دلچسپی رکھتے تھے کہ گورننگ کونسل اٹلی اور اسپین کے مالیاتی بانڈز کو خریدنے کے حوالے سے تاخیر کے عمل کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے مثبت انداز میں فیصلہ کن اقدامات کا تعین کرے۔
اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی نے ابھی جمعہ کے روز نئی کٹوتیوں اور کفایت شعارانہ پالیسیوں کی مدد سے خسارے کو کم کرنے کے حوالے سے پالیسی بیان جاری کیا۔ماہرین کے خیال میں بیرلسکونی کا پیش کردہ بچت پلان کمزور دکھائی دیتا ہے اور اسے اگلے دنوں میں مزید سخت کرنا ہو گا۔
اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ اور یورپ میں پیدا شدہ نیا مالی بحران ان امیر ملکوں کی اقتصادیات کے گھومتے پہیے کو روکنے کا سامان پیدا کر رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یورپ اور امریکہ ایک بار پھر کساد بازاری کی لپیٹ میں آ جائیں گے اور نئی کسادبازاری کی گرفت انتہائی سخت ہو سکتی ہے۔
صورت حال پر سات صنتعتی ملکوں کے وزرائے خزانہ نے اتوار کی شام ایک ٹیلی کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل