1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’الشباب نے القاعدہ سے وابستگی کا اعلان کر دیا‘

10 فروری 2012

القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ صومالیہ کے انتہا پسند جنگجو گروپ الشباب نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے مکمل وابستگی کا اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/141AP
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہریتصویر: AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ویب مانیٹرنگ سروس SITE کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایمن الظواہری کا ویڈیو پیغام جمعرات کے دن جہادی ویب سائٹس پر شائع کیا گیا۔ اس پیغام میں الظواہری نے کہا کہ ’صومالی اسلامی تحریک‘ نے القاعدہ کی بھرپور حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

الشباب نامی انتہا پسند عسکری گروہ صومالیہ میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث بتایا جاتا ہے۔ اس گروہ کی طرف سے کی جانے والی پر تشدد کارروائیوں میں شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اسامہ بن لادن کی پاکستان میں ہلاکت کے بعد جب ایمن الظواہری کو القاعدہ کا نیا سربراہ نامزد کیا گیا تھا تو الشباب نے القاعدہ کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل 2009ء میں بھی الشباب کی طرف سے جاری کردہ ایک پیغام میں القاعدہ سے نسبت ظاہر کی جا چکی ہے۔

Somalia Shebab Miliz Angriff auf Hotel in Mogadischu
الشباب اپنی کارروائیوں میں شہریوں کو بھی نشانہ بناتی ہےتصویر: AP

ایمن الظواہری نے جمعرات کو جاری کیےگئے اپنے پیغام میں کہا، ’میں اسلامی قوموں کے لیے ایک اچھی خبر لایا ہوں اور وہ یہ ہے کہ الشباب تحریک نے القاعدہ سے مکمل وابستگی کا اظہار کر دیا ہے‘۔ اس پیغام کے پہلے حصے میں الشباب کے ایک رہنما احمد عبدی گودین، جو مختار ابو زبیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے کہا، ’ہم القاعدہ کی قیادت کے پیچھے وفادار سپاہیوں کی طرح چلیں گے‘۔

قرن افریقہ کے شورش زدہ ملک صومالیہ میں یہ جنگجو گروہ کمزورعبوری حکومت کے خلاف مسلح ہے۔ اگرچہ اس گروہ کو دارالحکومت موغا دیشو سے پسپا کر دیا گیا ہے تاہم ابھی بھی یہ صومالیہ کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے۔ الشباب کی دہشت گردی کو روکنے کے لیے افریقی یونین کے امن دستوں کے علاوہ کینیا اور ایتھوپیا کی افواج بھی قومی مرکزی حکومت کی فوج کی معاونت کر رہی ہیں۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے موغا دیشو میں شیخ شریف شیخ احمد کی حکومت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ الشباب کو اس وقت افریقی یونین کی امن فوج کی طرف سے اگرچہ شدید دباؤ کا سامنا ہے لیکن پھر بھی یہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین