1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الطاف حسین نے پارٹی قیادت چھوڑ دی

شادی خان سیف 30 جون 2013

پاکستانی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں جاری پولیس تفتیش کے دوران پارٹی قیادت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18ycl
تصویر: Usama1993/cc/by/sa

پاکستانی ٹیلی وژن چینل جیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں 60 سالہ الطاف حسین نے کہا کہ برطانوی پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر کئی چیزیں تحویل میں لے لی ہیں جس پر بطور احتجاج انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق الطاف حسین نے عمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں برطانوی حکام سے ہرقسم کا تعاون کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

یاد رہے کہ عمران فارق ایم کیو ایم، جو پہلے مہاجر قومی موومنٹ کے نام سے جانی جاتی تھی، کے بانی ارکان میں سے ایک تھے جو قریب تین برس قبل 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے تھے۔ عمران فاروق بھی 1999ء سے لندن میں مقیم تھے۔ برطانوی پولیس اس سلسے میں تفتیش کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم صوبہء سندھ کے شہروں کراچی اور حیدرآباد کی بڑی جماعت ہے اور گزشتہ کچھ عرصے سے ملک کے دوسرے شہروں میں بھی قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔

Unruhen nach Demo in Karachi
ایم کیو ایم کراچی میں خاصا اثر و رسوخ رکھتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

لندن پولیس نے عمران فاروق قتل کے سلسلے میں تفتیشی عمل تیز کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں رواں ماہ لندن میں دو رہائشی مکانات پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل بھی کئی چھاپے مارے جاچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔ 1984ء سے ایم کیو ایم کی قیادت کرنے والے الطاف حسین کی جانب سے اتوار کو پارٹی چھوڑنے کا اعلان غیر متوقع تھا۔ انہوں نے پارٹی کارکنان سے متحد رہتے ہوئے جدوجہد جاری رکھنے اور رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی تائید کرنے کی تلقین کی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق الطاف حسین کے اعلان کے بعد کراچی میں پارٹی سے صدر دفتر نائن زیرو اور ملک بھر میں دیگر دفاتر میں کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔