امريکا نے فلسطينيوں کی مدد کرنے والے ادارے کی فنڈنگ روک دی
1 ستمبر 2018
امريکی محکمہ خارجہ نے اپنے ايک تحريری بيان کے ذريعے مطلع کيا ہے کہ ’اقوام متحدہ کی ريليف اينڈ ورکس ايجنسی‘ يا (UNRWA) کے ليے امداد روکی جا رہی ہے۔ يہ بيان جمعہ اکتيس اگست کی شب جاری کيا گيا۔ بيان ميں فلسطينيوں کے ليے سرگرم اس ايجنسی کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے ايک ايسا ادارہ قرار ديا گيا ہے، جس کا ’کچھ نہيں ہو سکتا‘۔ اس امريکی فيصلے کے تحت اب اقوام متحدہ کی ريليف اينڈ ورکس ايجنسی کو تين سو ملين ڈالر کی مالی امداد رک جائے گی۔
امريکی امداد سے UNRWA کے قريب تيس فيصد اخراجات پورے ہوتے ہيں۔ واشنگٹن انتظاميہ کی جانب سے يہ فيصلہ ايک ايسے موقع پر سامنے آيا ہے، جب مشرق وسطی کے ليے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشير جیرڈ کُشنر اور جيسن گرين بلاٹ فلسطينيوں اور اسرائيل کے درميان قيام امن کے ليے ايک منصوبہ پيش کرنے والے ہيں۔ سفارتی حلقوں ميں ايک عرصے سے اس منصوبے کی باتيں چل رہی ہيں تاہم فی الحال واضح نہيں کہ اس کے مسودے ميں کيا ہے۔ يہ باتيں بھی کی جا رہی ہيں کہ امريکی حکومت فنڈنگ روک کر فلسطينيوں کو اس منصوبے پر عمل کے ليے تيار کرنے کی کوششوں ميں ہے۔
’اقوام متحدہ کی ريليف اينڈ ورکس ايجنسی‘ نے فنڈنگ کی کٹوتی کے سلسلے ميں جاری کردہ امريکی بيان ميں شامل تنقيد کو جمعے کی رات ايک بيان ميں مسترد کر ديا۔ اس ادارے نے واشنگٹن حکومت کے فيصلے پر افسوس اور مايوسی کا اظہار بھی کيا۔ دوسری جانب امريکا نے اپنے فيصلے کی وجہ بيان کرتے ہوئے UNRWA کے بنيادی بزنس ماڈل اور مالياتی پاليسی ميں نقص کی نشاندہی کی ہے۔ اس امريکی اقدام پر اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل انٹونيو گوٹيرش نے بھی جمعے اور ہفتے کی درميانی شب مايوسی کا اظہار کيا ہے۔
ع س / ع ت، نيوز ايجنسياں