'امریکا مزید فوجیں سعودی عرب بھیجے گا'
21 ستمبر 2019جمعے کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ اضافی دستے سعودی عرب کی درخواست پر بھیجے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے اور امریکی فوجی سعودی عرب کے فضائی دفاع میں اس کی مدد کریں گے۔
فی الحال یہ واضع نہیں کہ نئے دستوں کی تعداد کیا ہوگی۔ تاہم امریکی افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ کے مطابق خطے میں افواج کی تعیناتی معتدل سطح کی ہوگی۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی دو تنصیبات پر درجنوں ڈرونز اور میزائلوں سے حملے کیے گئے تھے،جن کے بعد وہاں سے تیل کی پیداوار میں کمی آئی ہے اور خام تيل کی عالمی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔
ان حملوں کی ذمے داری یمن کے حوثی باغی قبول کر چکے ہیں لیکن سعودی عرب اور امریکا ان حملوں کا الزام ایران پر لگاتے ہیں۔ ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ سعودی عرب پر ایسے حملوں کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے کہا، ''امریکا سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور سعودی عرب کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ ایرانی حکومت کے دھمکی آمیز رویے کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘