1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا نے بگرام جیل افغان حکومت کے حوالے کر دی

10 ستمبر 2012

امریکی فورسز نے افغانستان کی متنازعہ جیل بگرام حراستی مرکز افغان سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دی ہے۔ تاہم اس جیل میں قید سینکڑوں افراد کے مستقبل کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی معاہدہ طے نہیں پا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/165nX
تصویر: picture-alliance / dpa

کابل حکومت کی جانب سے بگرام جیل کی حوالگی کو ملکی سالمیت کے لیے ایک فتح سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق بگرام جیل کی افغان فورسز کو منتقلی افغانستان سے سن 2014ء میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

بگرام جیل جسے افغان حکومت نے پروان حراستی مرکز کا نام دیا ہے، میں مجموعی طور پر تین ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں، جن میں سے 50 غیرملکی ہیں۔ ان غیر ملکی قیدیوں میں زیادہ تعداد پاکستانیوں کی ہے۔ اس جیل کی منتقلی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ رواں برس نو مارچ کو ہوا تھا، تاہم اس معاہدے میں قیدیوں کے مستقبل کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل طے نہیں کیا گیا تھا۔

Afghanistan US Stützpunkt Bagram
اس جیل میں موجود سینکڑوں قیدیوں کے مستقبل کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہےتصویر: dapd

اس سے قبل افغان حکومت نے اس جیل کی منتقلی کے حوالے سے کسی بھی تاخیر کو مسترد کر دیا تھا۔ کابل کے جنوب میں امریکی فوجی اڈے سے متصل اس جیل کی افغان فورسز کو منتقلی کی تقریب اتوار کو منعقد ہوئی۔

افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی نے کہا ہے کہ مارچ میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والی یادداشت کی تشریح کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اس معاہدے کے بعد اس حراستی مرکز میں لائے جانے والے افراد کی افغان فورسز کو حوالگی کی بابت بھی افغان اور واشنگٹن حکومت کے درمیان کوئی اتفاق رائے موجود نہیں ہے۔

ادھر نیٹو کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس جیل میں 99 فیصد قیدیوں کو افغان سکیورٹی فورسز کے سپرد کر دیا گیا ہے جبکہ باقی قیدیوں کی منتقلی کے بارے میں افغان حکومت فیصلہ کرے گی۔۔

حکام کا کہنا ہے کہ بگرام جیل میں قید 50 غیر ملکی قیدی، جن میں سے زیادہ تر تعداد پاکستانیوں کی ہے، کی حیثیت کا تعین 9 مارچ کا معاہدہ نہیں کرتا۔ یہی معاملہ افغان اور واشنگٹن حکومت کے درمیان کسی اتفاق رائے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

at / ai (AFP)