امریکا: کرائے کے قاتلوں کی خدمات، پاکستانی کو ساٹھ برس قید
5 جون 2020نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق چیسٹر فیلڈ سرکٹ کورٹ نے بدھ کے روز اکسٹھ سالہ چوہدری ارشد محمود کو ساٹھ برس قید کی سزا سنا دی ہے۔ امریکی اخبار ریچمنڈ ٹائمز ڈیسپیچ کی رپورٹ کے مطابق اس پاکستانی شہری کو فرسٹ ڈگری قتل کے الزام میں یہ سزا سنائی گئی ہے۔ اخبار کے مطابق ارشد محمود نے سن دو ہزار پندرہ میں ایک بزنس مین عدیل ایم کو مبینہ طور پر قتل کروایا تھا۔
وکلائے استغاثہ نے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم نے مبینہ طور پر گوئٹے مالا کے دو افراد کو چھ ہزار ڈالر ادا کیے تھے تاکہ وہ عدیل ایم کا قتل کر سکیں۔ عدیل ایم نے ملزم کی اہلیہ کو اس وقت پناہ فراہم کی تھی، جب ان کے درمیان طلاق کا معاملہ چل رہا تھا۔
ملزم ارشد محمود نے تفتیشی حکام کو بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ 70 ہزار ڈالر، 113 گرام سونا اور ضروری کاغذات لے کر روپوش ہو گئی تھی۔ ارشد محمود کو شک تھا کہ یہ تمام اشیاء مقتول عدیل ایم کی اہلیہ کے پاس رکھی گئی تھیں۔
اس مقدمے کی تفتیش کے دوران ملزم ارشد کا کہنا تھا کہ وہ بے گناہ ہیں اور انہوں نے شریک ملزمان کی خدمات صرف اس لیے حاصل کی تھیں تاکہ وہ مقتول کے ساتھ بات چیت کر سکیں اور ان کی اشیاء انہیں واپس مل سکیں۔ ملزم کا اصرار تھا کہ عدیل ایم کا قتل شریک ملزمان نے خود فیصلہ کرتے ہوئے کیا ہے۔ عدیل ایم کاروں کی خریدو فروخت کا کاروبار کرتے تھے۔
دوران تفتیش ملزم ارشد پاکستان فرار ہو گئے تھے اور انہیں لوکل ایجنٹس اور فیڈرل ایجنٹس نے اس وقت گرفتار کیا، جب وہ سن دو ہزار انیس میں واپس ورجینیا پہنچے۔
امتیاز احمد (اے پی کے ساتھ)