1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ، افغانستان میں مزید فوج بھیجنے پر غور کر رہا ہے

26 نومبر 2008

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس باراک اوباما کے اگلے برس جنوری میں صدارتی منصب پر فائز ہونے سے پہلے افغانستان میں امریکی دستوں کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/G2YE
افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور اتحادی فوج نے متوازی حکومت قائم کر رکھی ہے۔تصویر: AP

طالبان کی جانب سے بڑھتی ہوئی مسلح مزاحمت کے پیش نظر اس بات کے قومی امکانات دکھائی دیتے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں پہلے سے موجود اپنے فوجیوں کی مدد کے لئے مزید 20 ہزار فوجی وہاں بھیج سکتا ہے۔

Pakistan Strassenschlachten
افغان صدر نے کہا کہ یہ جنگ سات سال سے جاری ہے اور افغان عوام آج تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ طالبان ایک چھوٹی سی قوت ہونے کے باوجود اپنا وجود کس طرح قائم رکھے ہوئے ہیں اور پھر خونریزحملے کرنے میں بھی کیسےکامیاب ہو جاتے ہیں۔تصویر: AP

اس حوالے سے رابرٹ گیٹس نیٹو کے رکن ممالک سے بھی افغانستان میں اپنے فوجیوں کے کی تعداد میں اضافے کے لئے درخواست کرتے رہے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ افغانستان میں طالبان سے لڑائی میں مصروف امریکی فوج کو تیس ہزارتک سپاہیوں کی افرادی کمک بھی بھیجی جائے گی۔

Der König von Afghanistan ist tot
کرزئی نے کہا کہ اگر نیٹو فورسز اس سوال کا جواب نہ دے پائیں کہ یہ جنگ کب تک جاری رہے گی تو افغان حکومت کے پاس اس مسئلے کے سیاسی حل کی جانب جانا ہو گاتصویر: AP

امریکی حکام کے مطابق نو منتخب صدر باراک اوباما بھی کئی بار افغانستان میں امریکی دستوں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بیانات دے چکے ہیں۔ نومنتخب صدر بارہا یہ کہ چکے ہیں کہ وہ عراق میں تعینات فوجیوں کی تعداد کم کریں گے اور افغانستان میں ان کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ تاہم باراک اوباما اس وقت جس مسئلے پر اپنی سب سے زیادہ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں وہ امریکی مالیاتی بحران ہے۔ شاید اسی لئے موجودہ وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کو جن کا تعلق اوباما کی اپنی جماعت کی بجائےصدر بش کی ریپبلکن پارٹی سےہے اپنے عہدے پر کام جاری رکھنے کے لئے کہا جاسکتا ہے۔

Barack Obama in Afganistan
نومنتخب صدر بارہا یہ کہ چکے ہیں کہ وہ عراق میں تعینات فوجیوں کی تعداد کم کریں گے اور افغانستان میں ان کی تعداد بڑھائی جائے گی۔تصویر: AP

باراک اوباما نے عدم استحکام کے شکار عراق سے آئندہ 16 مہینوں میں امریکی افواج کے مکمل انخلاء کے عزم کا اظہار کر رکھا ہے۔ کئی نشریاتی اداروں نے بغیر نام ظاہر کئے متعدد ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے گیٹس کے عہدے کی مدت میں توسیع کی خبر کی تصدیق بھی کردی ہے۔

دوسری جانب افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور اتحادی فوج نے متوازی حکومت قائم کر رکھی ہے۔ صدرکرزئی نے کابل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پندرہ رکنی وفد سے ملاقات کے دوران مطالبہ کیا کہ عالمی برادری افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور غیر ملکی فوج کے انخلا کی کوئی ڈیڈ لائن مقرر کرے۔

Barack Obama in Afganistan
نو منتخب صدر باراک اوباما بھی کئی بار افغانستان میں امریکی دستوں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بیانات دے چکے ہیں۔تصویر: AP

افغان صدر نے کہا کہ یہ جنگ سات سال سے جاری ہے اور افغان عوام آج تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ طالبان ایک چھوٹی سی قوت ہونے کے باوجود اپنا وجود کس طرح قائم رکھے ہوئے ہیں اور پھر خونریزحملے کرنے میں بھی کیسےکامیاب ہو جاتے ہیں۔

حامد کرزئی نے کہاکہ کابل یہ جاننا چاہتا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کب تک لڑی جائے گی۔ اگر نیٹو کو اس بات کا علم نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کب تک لڑی جائے گی تو افغان حکومت کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو گا کہ وہ اس مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرے۔