1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیشمالی امریکہ

امریکہ: حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا افغان شہری گرفتار

9 اکتوبر 2024

امریکی حکام نے ستائیس سالہ شخص کو مبینہ طور پر حملہ کرنے کے لیے ہتھیار خریدتے ہوئے گرفتار کیا، جس کا مقصد لوگوں کے بڑے گروپوں کو نشانہ بنانا تھا۔ ملک میں خطرات کی سطح بدستور بلندی پر ہے۔

https://p.dw.com/p/4lYkH
US sentences Canadian who narrated IS videos to life in prison
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ناصر اے ٹی نے اپنے ایک کم عمر ساتھی کے ساتھ مل کر ایف بی آئی کے ایک خفیہ اہلکار کے ذریعے دو اے کے 47 رائفلیں اور گولہ بارود خریدنے کے لیے اقدامات کیےتصویر: Mark Lennihan/AP/picture alliance

امریکی محکمہ انصاف نے منگل کے روز بتایا کہ ریاست اوکلاہوما میں ایک افغان شہری کو صدارتی انتخابات کے دن حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

مذکورہ شخص پر عائد فرد جرم کے مطابق، 27 سالہ نوجوان نے نام نہاد اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) کو "مادی مدد" فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی اور "اس گروپ کے نام پر امریکی سرزمین پر پرتشدد حملہ کرنے" کے لیے آتشیں اسلحہ اور گولہ بارود حاصل کیا۔

طالبان کی قید سے اپنے شہریوں کی رہائی پہلی ترجیح ہے، امریکہ

ایف بی آئی نے کہا کہ اسے مشتبہ شخص ناصر اے ٹی اور ایک ایسے شخص کے درمیان رابطے کا پتہ چلا ہے، جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ دولت اسلامیہ سے وابستہ ہے۔

امریکہ افغان ’صدمے‘ سے نکلے اور نئے خطرات سے نمٹے، مطالعہ

ملزم کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

امریکی حکام کے مطابق ناصر اے ٹی نے اپنے ایک کم عمر ساتھی کے ساتھ مل کر ایف بی آئی کے ایک خفیہ اہلکار کے ذریعے دو اے کے 47 رائفلیں اور گولہ بارود خریدنے کے لیے اقدامات کیے، جس کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

امریکی حکام نے البتہ اس میں ملوث دوسرے شریک سازشی کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں، کیونکہ وہ نابالغ ہے اور اس لیے خصوصی رازداری کے قانون کے مطابق خصوصی تحفظ کے تحت ہے۔ وہ اے ٹی کا برادر نسبتی ہے اور افغان شہری ہے۔

’تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، امریکا پاکستانی تحفظات سمجھے‘

حکام کے مطابق گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کے دوران اے ٹی نے مبینہ طور پر بتایا کہ اس حملے کا مقصد لوگوں کے بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانا تھا، اور اس کے ساتھ اسے اور اس کے دوسرے ساتھی کو بطور شہید کے طور پر ہلاک ہونا تھا۔

اطلاعات کے مطابق اے ٹی اس خصوصی امیگرنٹ ویزا پروگرام کے ایک حصے کے طور پر سن 2021 میں امریکہ میں داخل ہوا تھا، جو صرف ان لوگوں کے لیے دستیاب ہے جنہوں نے امریکی فوج کے ساتھ یا چیف آف مشن اتھارٹی کے تحت عراق یا افغانستان میں مترجم یا ترجمان کے طور پر کام کیا ہو۔

البتہ فرد جرم میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا افغان شہری واقعی امریکی مسلح افواج کا مترجم تھا، یا نہیں۔

'امریکہ کے ساتھ جنگ ابھی جاری ہے'، طالبان سپریم لیڈر

تنہا حملہ آور اور چھوٹے گروہ سب سے بڑا خطرہ

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے اس گرفتاری کو سراہتے ہوئے کہا، "مجھے ایف بی آئی کے اہلکاروں پر فخر ہے، جنہوں نے کسی کو نقصان پہنچنے سے پہلے ہی اس سازش کو بے نقاب کیا اور اسے روک دیا۔"

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ آئندہ انتخابات اور مشرق وسطیٰ میں جنگ جیسے عوامل کی وجہ سے ملک میں خطرے کا ماحول زیادہ رہنے کی توقع ہے۔

دوحہ میں امریکی اور طالبان نمائندوں کے مابین اہم مذاکرات

محکمے نے ایک بیان میں کہا، "تنہا مجرم اور چھوٹے گروہ سب سے بڑا خطرہ ہیں۔" حکام کا مزید کہنا تھا کہا کہ اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ جیسی تنظیمیں اب بھی امریکی سرزمین پر حملے کرنے یا ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے)

روس میں حملہ کرنے والا گروہ ’اسلامک اسٹیٹ خراسان‘ کیا ہے؟