امریکہ عالمی معیشت پر حاوی ہونے کی کوشش سے باز رہے، ولادی میر پوٹن
2 اگست 2011روسی وزیراعظم ولادی میر پوٹن نے حکومت کے حامی نوجوانوں کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ امریکہ اپنے وسائل کواستعمال نہیں کر رہا اور اپنے مسائل کو حل کرنے کے لیے دیگر ممالک کا سہارا لیتا ہے اور اپنا بوجھ عالمی معیشت کو منتقل کر دیتا ہے۔ ولادی میر پوٹن نے نوجوانوں کے سمر کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ عالمی اقتصادیات سے ایک کیڑے کی طرح چمٹ کر اسے چوس رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ ڈالر کی اجارہ داری ہے۔
ابھی حال ہی میں امریکہ میں ریاستی قرضوں کی شرح میں اضافے کے حوالے سے ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے مابین اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ اس سمجھوتے کی وجہ سے ایک جانب تو بین الاقوامی منڈی نے سکون کا سانس لیا ہے لیکن ابھی بھی غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اس حوالے سے روسی وزیراعظم کا کہنا تھا ’’خدا کا شکر ہےکہ انہوں نے دانشمندی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک متوازن فیصلہ کیا۔ ولادی میر پوٹن اس سے قبل بھی امریکی معاشی پالیسی پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ تاہم اس موقع پرانہوں نے بتایا کہ روس کے پاس بھی امریکی بانڈز اور قابل قدر دستاویزات بڑی تعداد مں موجود ہیں۔
روسی نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے پوٹن کا کہنا تھا ’’ اگر امریکی نظام میں کچھ خرابی آتی ہے تو سب اس سے متاثر ہوں گے‘‘۔ ولادی میر پوٹن کے 2000ء سے 2008ء کے دور اقتدار کے دوران روس اور امریکہ کے تعلقات میں کوئی خاص خوشگواری نہیں تھی۔ تاہم موجودہ روسی صدر دیمتری میدویدف نے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: کشور مصطفی