امریکہ ہمیں بدنام کر رہا ہے، پاکستان
22 جولائی 2011پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر فائی امریکی شہری ہیں اور پاکستان کے خلاف بہتان پر مبنی مہم چلانے پر تشویش سے امریکی سفارت خانے کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: ’’کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر بات کرنا عالمی برادری اور ایسے تمام باشعور لوگوں کی ذمہ داری ہے، جو انسانی حقوق اور اقدار کا احترام کرتے ہیں۔‘‘
پاکستانی دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے: ’’کشمیریوں کے جائز مقصد کو بدنام کرنے کی مہم سے اس کا جواز متاثر نہیں ہو گا۔‘‘
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ فائی اور تریسٹھ سالہ ظہیر احمد پر الزامات ثابت ہوئے تو انہیں پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایف بی آئی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اِن چارج جیمز مک جنکن کا کہنا ہے: ’’غیررجسٹرڈ شدہ ایجنٹوں کے ذریعے امریکی مؤقف کو متاثر کرنے والی غیرملکی حکومتیں ہماری نیشنل سکیورٹی کے لیے خطرہ بنتی ہیں۔‘‘
باسٹھ سالہ غلام نبی فائی امریکی شہری ہے۔ انہیں منگل کو گرفتار کیا گیا اور امریکہ میں غیرقانونی طور پر پاکستان کے لیے کشمیر کی مہم چلانے میں ملوث قرار دیا جا رہا ہے۔
غلام نبی فائی کی گرفتاری کے بعد ایف بی آئی کی جانب سے عدالت کو دیے گئے ایک بیان کے مطابق 1990ء کی دہائی کے وسط سے اب تک پاکستان نے امریکی کانگریس اور وائٹ ہاؤس میں کشمیر کے لیے مہم چلانے پر کم از کم چالیس لاکھ ڈالر خرچ کیے۔ یہ مہم غلام نبی اور کشمیر امریکن کونسل کے ذریعے چلائی گئی، جسے کشمیر سینٹر بھی کہا جاتا ہے۔ غلام نبی اس سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔
ایف بی آئی کے عدالتی بیان کے مطابق سید غلام کی تنظیم کو پاکستان سے سالانہ سات لاکھ ڈالر موصول ہوتے رہے ہیں، جنہیں امریکی سیاستدانوں کو پاکستانی مؤقف پر قائل کرنے، کانفرنسوں کے انعقاد اور ایسی دیگر سرگرمیوں پر خرچ کیا جاتا رہا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان