1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی اہلکار سے براہ راست ملاقات کی، طالبان

28 جولائی 2018

افغان طالبان نے کہا ہے کہ اس باغی گروہ کے نمائندوں نے ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے ساتھ براہ راست ملاقات کی ہے، جس میں امن مذاکرات کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ امریکا نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

https://p.dw.com/p/32ENP
Afghanistan Taliban Kämpfer
تصویر: Getty Images/AFP/J. Tanveer

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے طالبان جنگجوؤں کے ایک سنیئر اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی ایشیا کے لیے اعلیٰ ترین امریکی مندوب ایلس ویلز نے طالبان نمائندوں کے ساتھ پہلی مرتبہ براہ راست ملاقات کی ہے۔

اس ملاقات کا مقصد افغان جنگ کے خاتمے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ طالبان رہنما نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست امن مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے یہ ابتدائی ملاقات تھی۔

اٹھائیس جولائی بروز ہفتہ اس طالبان رہنما نے اے پی سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ ملاقات ابتدائی تھی اور اطراف نے مستقبل میں رابطوں اور مزید ملاقاتوں کے امکان پر بات چیت کی‘۔ اس طالبان رہنما کے بقول وہ میڈیا سے گفتگو کا مجاز نہیں، اس لیے اس کی شناخت ظاہر نہ کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ مستقبل میں ایسی ملاقات کب ہو گی اور فریقین کون کون ہوں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ مستقبل میں بھی طالبان اور امریکی حکام کی براہ راست ملاقاتیں ضرور ہوں گی۔

ادھر امریکا حکومت نے اس ملاقات کی خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ طالبان کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ افغانستان میں قیام امن کی خاطر امریکی حکومت ان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے۔ تاہم ماضی میں واشنگٹن حکومت ایسے مطالبات مسترد کرتی آئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ افغان عوام یا حکومت کا نمائندہ نہیں، اس لیے وہ اس مذاکراتی عمل کی قیادت نہیں کرے گی۔

جمعرات کے دن ہی امریکی جرنل وال اسٹریٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ طالبان وفد نے قطر میں ایلس ویلس کے ساتھ ملاقات کی۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سترہ سالہ افغان جنگ کے خاتمے کی خاطر اس خاتون امریکی اہلکار نے طالبان کے ساتھ گفتگو میں مستقبل کی حکمت عملی پر بھی اظہار خیال کیا۔

ادھر طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے ایک رکن نے اے ایف پی کو تصدیق کی تھی کہ پیر کے دن دوحہ میں امریکی حکام اور طالبان کے نمائندوں کی براہ راست ملاقات ہوئی تھی۔ تاہم اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ امریکی حکومتی وفد میں کون کون شامل تھا۔ ایلس ویلس کا نام لیے بغیر کہا گیا تھا کہ اس ملاقات میں امریکا کی نمائندگی ایک خاتون نے کی تھی۔

ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید