امریکی این جی او پر مہاجرین کے جنسی استحصال کا الزام
1 جون 2017انسانی اُمور سے متعلق یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ امریکی امدادی ادارے مرسی کورپس پر عائد ان الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور ادارے کی فنڈنگ معطل کر دی گئی ہے۔ خود مرسی کورپس نے بھی یونان میں اپنے عملے کے دو ارکان کے خلاف داخلی طور پر چھان بین کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ اُس کے دونوں ملازمین کے خلاف الزامات کا پتہ چلنے کے بعد دونوں کو تنخواہ کے ساتھ عارضی تعطیل پر بھیج دیا گیا ہے۔ مرسی کورپس کے دو ملازمین کی جانب سے تارکین وطن کے جنسی استحصال کے الزامات پہلی مرتبہ مئی کے وسط میں انسانی ا مور کے کمیشن کی جانب سے سامنے آئے تھے تاہم اُس وقت کمیشن نے امدادی تنظیم کا نام ظاہر نہیں کیا تھا۔ سولہ مئی کو جاری ایک بیان میں کمیشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ فی الحال یہ محض الزامات ہیں جن کی چھان بین کی جا رہی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ الزامات کا تعلق صرف جنسی استحصال سے نہیں بلکہ ان میں کرپشن بھی شامل ہے۔ دوسری جانب مرسی کورپس نے کہا ہے،’’ اس تمام صورتِ حال کو بہت سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے اور ہم نے نہ صرف یونانی حکام کو بلکہ تنظیم کو عطیے دینے والوں کو بھی اس معاملے سے آگاہ کر دیا ہے۔‘‘
مرسی کورپس اُن متعدد غیر سرکاری تنظیموں میں سے ایک ہے جو یونان میں پھنسے ایسے ہزاروں تارکین وطن کو معاونت فراہم کر رہی ہیں جن کے لیے یورپ جانے کے راستے مسدود ہو گئے ہیں۔