امریکی بحریہ کےجنگی بحری جہاز کو حادثہ
21 اگست 2017سنگاپور کے قریب سمندر میں ایک امریکی بحری جنگی جہاز کے ایک ٹینکر سے ٹکرانے کے نتیجے میں امریکی بحریہ کے دس اہلکار
لاپتا ہیں جب کہ پانچ زخمی ہوئے۔ امریکی نیوی کے مطابق گائیڈڈ میزائل تباہ کرنے والا امریکی بحریہ کا جنگی جہاز یو ایس ایس جان ایس میکین صبح کے وقت آبنائے ملاکا میں ایک تجارتی بحری جہاز سے ٹکرا گیا۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران یہ دوسرا ایسا حادثہ ہے، جس میں امریکی جنگی بحری جہاز شامل ہے۔
آبنائے ملاکا، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کے درمیان ایک اہم ترین آبی گزرگاہ ہے۔ یہ بحر ہند اور بحر الکاہل کے درمیان بحری جہازوں کو گزرنے کا مرکزی راستہ فراہم کرتی ہے اور یہ بھارت، انڈونیشیا اور چین کو بھی منسلک کرتی ہے۔ آبنائے ملاکا میں سے سالانہ 50 ہزار بحری جہاز گزرتے ہیں۔
امریکی بحریہ کے جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حادثہ سنگاپور کے قریب مشرقی سمندری علاقے میں پیش آیا، جس سے جنگی جہاز کو نقصان پہنچا۔ اس واقعے کے بعد امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ دوسری جانب حادثے کے وقت ٹینکر پر 12000 ٹن تیل لدا ہوا تھا، تاہم اس حادثے کے نتیجے میں تیل کا رساؤ نہیں ہوا۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق سنگاپور اور ملائشیا کی بحریہ کی جانب سے امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
ملائشیا کی بحریہ کے سربراہ احمد قمرالزمان نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں امدادی کاروایئوں کو سرہاتے ہوئے امریکی بحریہ کے ساتھ لاپتا اہلکاروں کو تلاش کرنے میں مدد کی بھی پیشکش کی ہے۔
امریکی حکام نے فی الحال اس حادثے کی وجوہات کی بابت تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں، تاہم بتایا گیا ہے کہ یہ بحری جہاز معمول کے سفر پر تھا۔
اس سے قبل جون میں جاپان کے قریب سمندر میں پیش آنے والے ایسے ہی ایک واقعے میں سات امریکی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ حکام کے مطابق حادثہ پیشہ ورانہ جہازرانی میں کوتاہی برتنے کی بنا پر پیش آیا تھا اور اس میں شامل اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو نیو جرسی سے واشنگٹن واپسی پر مک کینز کے متعلق ایک رپورٹر کے سوال کا جواب میں اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔
صدر ٹرمپ نےاپنے ٹوئٹر پیغام میں بھی واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اہلکاروں کے ساتھ یک جہتی ظاہر کی اور کہا کہ امدادی کارروائیوں جاری رہیں گی۔