1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ریاست نیو میکسیکو، چار مسلمانوں کا قتل ٹارگٹ کلنگ؟

7 اگست 2022

امریکی ریاست نیو میکسیکو میں ایک حالیہ قتل نے اس سوال کو جنم دیا ہے کہ کیا اس ریاست میں مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا چوتھا قتل تھا، جس میں ایک پاکستانی نوجوان کی جان گئی۔

https://p.dw.com/p/4FETy
USA, Albuquerque | Morde an Muslimen
تصویر: Adolphe Pierre-Louis/Albuquerque Journal/ZUMA/picture alliance

امریکی ریاست نیو میکسیکو کی پولیس کے مطابق شہر اسپانولا سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ پاکستانی محمد افضل حسین کو شہر البکرکی میں اس کے اپارٹمنٹ کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو میکسیکو میں 'ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعات میں یہ چوتھے مسلمان کا قتل ہے۔ ریاستی پولیس اور وفاقی ادارے ان چاروں مسلمان مردوں کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ تاحال ان ہلاکتوں کے پیچھے کارفرما عناصر اور مقاصد دونوں غیر واضح ہیں۔ ان میں سے تازہ ترین قتل گزشتہ جمعےکی شام کیا گیا۔ ایسا پہلا قتل نو ماہ قبل ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق چاروں مقتولین ایک مقامی مسجد کی انتظامی کمیٹی کے اراکین تھے۔ ان میں سے دو پاکستانی اور دو افغان تھے۔ پولیس کے مطابق قتل کے ان چاروں واقعات کے مشترکہ پہلو مقتولین کا مذہب اور ان کا نسلی پس منظر ہیں۔

اسلامو فوبیا کی نگرانی کا بل، امریکی ایوان نمائندگان میں ووٹنگ

پولیس کیا کہتی ہے؟

مسلمانوں کے قتل کے واقعات کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ گزشتہ جمعے کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں پیش آیا، جس کے بعد ریاستی گورنر نے اسے 'ٹارگٹڈ کلنگ‘ قرار دیا۔ البکرکی کے علاقے کے پولیس چیف ہیرالڈ میدڈینا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''مقتول نوجوان جو کہ اس علاقے کی مسلم برادری کا رکن تھا، اس کا قتل ہوا ہے۔‘‘ اس موقع پر تاہم قتل ہونے والے کا نام اور اس کے حالات ظاہر نہیں کیے گئے۔ پولیس نے اپنے بیان میں قتل کے گزشتہ تین کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تینوں مقتولین پر گھات لگا کر حملے کیے گئے اور انہیں گولی مار دی گئی۔

USA, Albuquerque | Morde an Muslimen
مقتولین کی آخری رسومات ادا کر دی گئیںتصویر: Albuquerque Journal/ZUMA/picture alliance

قبل ازیں نیو میکسیکو میں ہی پولیس نے کہا تھا کہ اس امریکی ریاست کے سب سے بڑے شہر میں گزشتہ نو ماہ کے دوران تین مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان کو ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔

پاکستانی نژاد زاہد قریشی پہلے مسلم وفاقی امریکی جج مقرر

ایک ہی مسجد سے منسلک

قتل ہونے والے دو افراد ایک ہی مسجد کے رکن تھے، جنہیں جولائی کے آخر اور اگست کے اوائل میں شہر البکرکی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس پر پولیس نے کہا تھا کہ اس امر کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں کہ ان اموات کا تعلق نومبر میں قتل ہونے والے ایک افغان تارک وطن کے کیس سے ہے۔

27 سالہ محمد افضل حسین،جو پاکستان سے امریکہ آیا تھا، امریکی ریاست نیو میکسیکو  کے شہر اسپانولا میں سٹی پلاننگ کا ڈائریکٹر تھا۔ اسے  البکرکی کے علاقے میں اس کے اپارٹمنٹ کمپلیکس کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا گیا جبکہ 41 سالہ آفتاب حسین 26 جولائی کو البکرکی ہی کے ایک حصے میں مردہ پایا گیا تھا۔ اسے گولیاں ماری گئی تھیں۔ پولیس کے ایک اور بیان کے مطابق ان اموات کا ممکنہ طور پر تعلق  62 سالہ محمد احمدی کے ایک حلال سپر مارکیٹ اور کیفے کے پارکنگ لاٹ میں گزشتہ برس سات نومبر کو قتل کیے جانے سے بھی ہو سکتا ہے۔

نیو میکسیکو کی اسٹیٹ پولیس، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور یو ایس مارشل سروس جیسی کئی ایجنسیاں قتل کے ان واقعات کی تحقیقات میں شامل ہیں۔

ک م/ م م (روئٹرز)