امریکی ڈرل آپریٹر چلی کی عوام کا ہیرو
10 اکتوبر 2010ہفتے کے روز آخرکار ڈرل کے ذریعے اس جگہ تک سوراخ کر دیا گیا، جہاں زیرزمین 33 کان کن گزشتہ دو ماہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر چلی بھر میں خوب جشن منایا گیا اور لوگوں نے متعدد مقامات پر رقص کیا۔
زیرزمین ایک کان میں پھنسے ہوئے مزدوروں تک کئے جانے والے اس باریک سوراخ کی لمبائی دو ہزار پچاس فٹ یا تقریبا چھ سو پچیس میٹر ہے۔ آخری لمحات تک اس بات کا خیال رکھا گیا کہ کہیں اس دوران کان بیٹھ ہی نہ جائے یا ان کان کنوں پر پتھر نہ برسیں۔
حکومتی عہدیداروں کے مطابق اس تمام تر سرگرمی میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے امدادی کارکنان لائق تحسین ہیں اور چلی بھر میں ان امدادی کارکنوں کے لئے انتہائی احترام کے جذبات پائے جاتے ہیں۔
امریکی ڈرل آپریٹر جیف ہارٹ نے آج اس سوراخ کی تکمیل کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا: ’’آخرکار ہم وہاں تک پہنچ گئے۔ اس تمام عرصے میں ہمیں سخت تگ و دو کرنا پڑی۔ اب ہمارے پاس وہ جگہ موجود ہے، جس کے ذریعے ان کان کنوں کو باہر نکالا جا سکتا ہے۔ میں نے زندگی میں آج تک اس سے زیادہ اہم کام کبھی نہیں کیا۔‘‘
سرنگ کی تکمیل کے اعلان کے ساتھ ہی کان کنوں کے زندہ سلامت باہر نکلنے کے منتظر متعدد خاندانوں نے اس کان کے باہر خوب خوشی منائی۔ اس موقعے پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ ان خاندانوں کے افراد فرط مسرت سے ایک دوسرے سے گلے لگ کر اپنے پیاروں کو ایک مرتبہ پھر زندہ سلامت اپنی نگاہوں کے سامنے دیکھنے کے لئے پر امید دکھائی دئے۔ اس موقع پر مختلف افراد نے جیف ہارٹ کے ساتھ تصاویر بھی کھنچوائیں۔
جیف ہارٹ امریکی فوج کے لئے افغانستان میں زمین سے پانی نکالنے کے لئے ڈرلنگ کے کام میں مصروف تھے، جب تقریبا 65 روز قبل ان کی کمپنی نے انہیں چلی میں طلب کیا تھا۔
جیف ہارٹ گزشتہ 24 برس سےچلی کی کمپنی جیوٹیک بوئیلز بروز کے ساتھ بطور ڈرل آپریٹر منسلک ہیں۔ جیوٹیک کو اس کان میں پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالنے کے لئے کئے جانے والی تین سرنگوں میں سے ایک کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ یہی وہ کمپنی ہے، جو سوراخ کے ذریعے کان کنوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔
حکام کے مطابق کان کو بیٹھنے سے بچانے اور ان کان کنوں کے زندہ باہر نکالنے میں ابھی مزید دو دن درکار ہوں گے۔ اس وقت اس باریک سوراخ کو مضبوط بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس کے بعد ایک کیپسول اس کان میں داخل کیا جائے گا، جس کے ذریعے کان کنوں کو ایک ایک کر کے باہر نکالا جائے گا۔ کان کنی کی تاریخ میں اس واقعے کو سب سے مشکل اور اہم ترین امدادی سرگرمی سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق