انٹارکٹیکا کی زمین بلند ہو رہی ہے،گھبرائیے نہیں
22 جون 2018اس تازہ سائنسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی تغیر کے نتیجے میں جنوبی براعظم انٹارکٹیکا کی برف کے پگھلاؤ میں تیزی آ رہی ہے، مگر ساتھ ہی اس برف کے نیچے موجود زمین بھی بلند ہو رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سمندری سطح میں بلندی کی رفتار خدشات کے مقابلے میں کم ہو سکتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق مغربی انٹارکٹیکا میں قشر ارض (سطح زمین) کے بلند ہونے کی رفتار چار اعشاریہ ایک میٹر سالانہ ہے، یعنی اس صدی کے آخر تک یہاں سرزمین چار میٹر سے زائد بلند ہو چکی ہو گی۔ بین الاقوامی سائنس دانوں کی ٹیم نے تحقیقی جریدے سائنس میں اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ بالکل یوں ہے، جیسے کوئی میٹرس (گدے) سے اٹھے اور وہ گدا دباؤ ختم ہونے کے بعد بلند ہو جائے۔
قطب جنوبی کی برف پگھلنے کی رفتار تین گنا بڑھ چکی ہے
’سویا ہوا جِن‘ سمندروں کی سطح دو میٹر تک بلند کر سکتا ہے
جاپان وہیل کا شکار بند کرے، بین الاقوامی عدالت
سائنس دانوں کے مطابق براعظم انٹارکٹیکا کی سرزمین کی بلندی میں بعض مقامات پر اضافے کا اندازہ رواں صدی کے اختتام تک آٹھ میٹر سے بھی زائد ہے۔ اس سے بنگلہ دیش اور فلوریڈا جیسے ساحلی علاقوں کو درپیش خطرات کے حوالے سے بہتری میں مدد مل سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ڈنمارک اور اوسکو اسٹیٹ یونیورسٹی سے وابستہ اس تحقیقی رپورٹ کی مصنف ویلینٹینا بارلیٹا نے کہا، ’’انٹارکٹیکا سے یہ ایک اچھی خبر ہے‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس تحقیق کے لیے مغربی انٹارکٹیکا میں برف سے نیچے براعظم کی چٹانی سطح پر جی پی ایس سینسر نصب کیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ مغربی انٹارکٹیکا برف کی موجودگی کے اعتبار سے اہم ترین ہے اور یہاں موجود برف پگھلنے سے سمندری سطح میں تین میٹر تک کے اضافے کے خدشات ہیں، تاہم اس علاقے کے قشر کا بلند ہونا سمندری سطح میں اضافے کی رفتار کو قابو میں رکھ سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سن 1992 سے اب تک انٹارکٹیکا سے قریب تین ٹریلین ٹن برف پھگل کر سمندر میں شامل ہو چکی ہے۔
ع ت / ص ح