انڈونیشیا: آتش فشاں پھٹنے سے ہزاروں افراد متاثر
30 نومبر 2020انڈونیشیا میں حالیہ دنوں میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس کی وجہ سے مقامی باشندوں میں افرا تفری پھیل گئی ہے۔
انڈونیشیا کے ڈیزاسٹر میٹیگیشن ایجنسی نے بتایا کہ ماونٹ ایلی لیوٹولوک میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ تازہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا۔ اس کی وجہ سے چار کلومیٹر کے رقبے میں راکھ اور دھواں پھیل گیا اور ہزاروں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑ کے محفو ظ مقامات پر جانے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔
مشرقی نوسا ٹینگارا صوبے کے لیمباٹا جزیرے میں واقع اس پہاڑ میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد 28 گاوں کے 2700 سے زیادہ لوگوں کو نکال لیا گیا۔
آتش فشاں پھٹنے کے واقعہ کے ایک عینی شاہد محمد الہان نے روئٹرز کو بتایا کہ مقامی باشندوں میں افرا تفری مچ گئی اور وہ اب بھی پناہ لینے اور پیسے کے منتظر ہیں۔
بہر حال افرا تفری کے باوجود کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
جزیرے میں واقع مقامی ہوائی اڈے کو بند کردیا گیا ہے کیوں کہ وہاں اب بھی راکھ گر رہی ہے۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے بھی اس خطے کے لیے فلائٹ وارننگ جاری کی ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور آتش فشاں پر نگاہ رکھنے والے سرکاری ادارے نے علاقے میں الرٹ کی سطح تین سے بڑھا کر چار کردی ہے، جس کے تحت لوگوں کو راکھ سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
انہوں نے لوگوں سے آتش فشاں کے مرکز سے چار کلومیٹر دور ہی رہنے کی ہدایت دی ہے کیوں کہ آتش فشاں سے نکلنے والا لاوا اور زہریلی گیس وہاں تک پہنچ سکتی ہے۔
آگ کا گولہ
ماونٹ ایلی میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ واقعہ حالیہ مہینوں میں تیسرا واقعہ ہے اس سے قبل جاوا کے جزیرے میں میراپی اور سماترا میں سینابنگ آتش فشاں پھٹ چکے ہیں۔
انڈونیشیا میں 17000جزائر میں تقریباً 400 آتش فشاں ہیں۔ ان میں سے 129 زندہ ہیں اور ان میں سے 65 کو خطرناک زمرے میں رکھا گیا ہے۔
انڈویشیا مبینہ 'آگ کا گولہ" کے علاقے میں واقع ہے۔ بحرالکاہل کے اس علاقے میں آتش فشاں پھٹنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔
ج ا / ص ز (اے پی، ای ایف ای، روئٹرز)