انڈونیشیا، ہیلمٹ پہننے کا فتویٰ
21 فروری 2010دنیا کی اس سب سے زیادہ مسلم آبادی والی مشرقی ایشائی ریاست میں گزشتہ بائیس سال سے موٹر سائیکل کی سواری کے دوران ہیلمٹ پہننا لازم ہے۔ اس کے باوجود جائزوں سے ثابت ہوا ہے کہ شہروں میں اب بھی تیس فیصد لوگ ہیلمٹ نہیں پہنتے۔ رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں سڑک حادثات کے باعث روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی اوسطً بتیس ہلاکتوں میں سے تئیس متاثرین موٹرسائیکل سوار ہیں۔
ملکی علماء کی جانب سے مجوزہ فتوے میں ’نافرمانوں‘ کے لئے کسی قسم کی سزا تجویز نہیں کی گئی۔ اس سلسلے میں انڈونیشیا کی با اثر علماء کونسل سرگرم عمل ہے۔ کونسل کے جید علماء کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ ان دنوں وہ ’روڈ سیفٹی ایسوسی ایشن‘، حکومتی عہدیداروں، طبی ماہرین اور موٹرسائیکل چلانے والوں سے رابطوں اور مشوروں میں مصروف ہیں۔
کونسل کے سیکریٹری جنرل Ichwan Sam کے مطابق: ’’بحیثیت مسلمان ہمیں اپنے مذہب اور جسم وجان کی حفاظت کرنی چاہیے، ڈرائیونگ کرتے وقت ہیلمٹ پہننا اچھا حفاظتی اقدام ہے‘‘۔
انڈونیشاء کا دارالحکومت جکارتہ اور مشرقی صوبے جاوا کے دیگر بڑے شہر سڑکوں پر رونما ہونے والے حادثات کے حوالے سے خاصے بدنام ہیں۔ اتوار کے روز ہی کے ایک حادثے میں دس افراد موقع پر جاں بحق ہوئے۔ جاوا میں پیش آئے اس حادثے میں پانچ گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکراگئیں جس سے تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
رپورٹ شادی خان سیف
ادارت کشور مصطفیٰ