انڈوں میں مہلک امراض کی دوا شامل، جاپانی محققین کا کارنامہ
9 اکتوبر 2017جینیٹک انجنیئرنگ سے تعلق رکھنے والے جاپانی ریسرچرز کی ایک ٹیم نے مرغی کے انڈوں میں بعض مہلک امراض کے دوا شامل کرنے کے کامیاب تجربے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک ابتدائی کامیابی ہے اور اگر اس کے مثبت نتائج سامنے آئے تو دنیا بھر میں مہلک امراض کے علاج پر اٹھنے والے اخراجات میں واضح کمی رونما ہو گی اور اس سے یقینی طور پر کم آمدنی والا طبقہ فائدہ اٹھا سکے گا۔
کینسر ادویات کو متعارف کرانے میں یورپی ادارے کی جلد بازی
بھارتی خواتین کی کینسر کے خلاف جنگ سینیٹری پیڈز کی مدد سے
کینسر کا علاج جاری، لیکن کلثوم نواز الیکشن لڑیں گی
تمباکو کے باعث پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ ہلاکتیں
انڈوں میں جن امراض کے علاج کے لیے دوائیں شامل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اُن میں خاص طور پر سرطان شامل ہے۔ مبصرین کے مطابق انڈوں میں ایسے امراض کی دواؤں کا شامل کرنا علاج بالغذا کا تسلسل ہو گا۔ اس ریسرچ سے ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ انڈوں سے حاصل ہونے والی مرغیوں کی مجموعی صحت پر کس قسم کے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
مرغی کے انڈوں میں ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین کو شامل کرنے کی کوشش میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ پروٹین کی یہ قسم کینسر کی مہلک اقسام کے علاوہ ہیپاٹائٹس سی مرض کے لیے بھی شفا بخش ہے۔ جاپان کے اعلی تحقیقی ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے ایڈوانس انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (AIST) کے ریسرچرز نے اس خاص پروٹین کو انڈوں میں منتقل کرنے کے سلسلے میں ابتدائی کامیابی حاصل کی ہے۔
اب جاپانی ریسرچرز پولٹری کے ماہرین سے مل کر ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین کے حامل انڈوں سے مرغیوں کی افزائش کرنا چاہتے ہیں۔ جب یہ مرغیاں پروان چڑھ کر انڈے دیں گی اور اگر اُن میں بھی اس پروٹین کی موجودگی پائی گئی تو یقینی طور پر حتمی کامیابی حاصل ہو جائے گی۔ بعد میں ان مرغیوں سے حاصل ہونے والے انڈوں کے استعمال سے مزید نتائج حاصل کیے جائیں گے۔
کینسر اور یرقان کی مہلک اقسام کا علاج جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی بہت مہنگا ہے۔ اسی طرح ترقی پذیر اور غریب ممالک میں بھی یہ علاج کئی مریضوں کی دسترس سے باہر خیال کیا جاتا ہے۔ اگر انڈوں میں ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین شامل ہونا شروع ہو گئی تو غریب مریضوں کو خوراک کے ساتھ ساتھ علاج کی سہولت بھی میسر ہو جائے گی۔