اواتار کے کیمرون کا نیا کمال
30 اپریل 2010ناسا آئندہ سال Curiosity نامی خصوصی گاڑی مریخ پر اتارے گا۔ جوہری توانائی سے چلنے والی اس گاڑی میں زیادہ دور تک پہنچ رکھنے والے روبوٹک بازو لگائے گئے ہیں۔ لیزر شعاعوں کی مدد سے مریخ کی سطح پر موجود چٹانوں میں نامیاتی ذرات کی موجودگی سے متعلق معلومات حاصل کی جائے گی۔ ناسا کے سائنس دانوں کے مطابق ان چٹانوں میں اربوں سالہ پرانے زمانے کے آثار مل سکتے ہیں
حال ہی میں 3D ٹیکنالوجی پر بنائی گئی سائنس فکشن فلم اواتار نے تقریباً تین ارب ڈالر کا کاروبار کرلیا ہے۔ اس کے ہدایت کار کیمرون کے مطابق مریخ جانے والی گاڑی پر 3D کیمروں کی تنصیب سے وہاں زندگی کے آثار ڈھونڈنے اور عوام کو وہاں کے مناظر اچھی طرح دیکھنے میں بہت آسانی ہوجائے گی۔
اس سے قبل ناسا نے Curiosity پر اس قسم کے کیمرے کی تنصیب بجٹ کے باعث منسوخ کردی تھی اور 2D کیمرہ لگانے کا ارادہ کرلیا گیا تھا۔ کیمرون کے بقول انہیں ناسا کے اعلیٰ عہدیداروں کو دوبارہ اس بات پر قائل کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔ کیمرون کے مطابق ناسا کے منتظم اعلیٰ چارلس بولڈن کو ان کی تجویز پسند آئی ہے۔
مایہ ناز ہدایت کار کے بقول سائنس دان اس مشن میں مریخ پر ماضی میں یا متوقع طور پر مستقبل میں زندگی کے آثار سے متعلق اہم سوالات کا جواب دیں پائیں گے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : ندیم گِل
۔