اورکزئی پر فضائی حملہ، بیالیس مشتبہ جنگجو ہلاک
1 جون 2010اطلاعات کے مطابق پیر کے روز ہوئی اس تازہ ترین کارروائی میں جنگی طیاروں نے اورکزئی ایجنسی کو تین اطراف سے نشانہ بنایا۔ ان علاقوں میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز پہلے سے ہی کارروائیاں جاری رکھے ہوئی تھیں اور کئی علاقوں کو طالبان باغیوں سے صاف کروا لیا گیا تھا۔
ایک سیکیورٹی اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا :’’معلومات ملنے کے بعد کہ ان علاقوں میں طالبان باغی بسیرا کئے ہوئے ہیں، ہمارے جیٹ طیاروں نے سرجیکل حملے کئے۔‘‘ ایک حکومتی اہلکار نعمان خان نے بتایا ہے کہ اس حملے میں بیالیس جنگجو ہلاک جبکہ اٹھارہ زخمی ہوئے۔
دوسری طرف طالبان باغیوں کے ترجمان حافظ سعید نے حملے کے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کوئی ساتھی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ جنگی طیاروں نے صرف خالی گھروں پر گولے برسائے۔
پاکستانی افواج کے مطابق گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران اس قبائلی علاقے میں سیکنڑوں طالبان باغی ہلاک کر دئے گئے ہیں تاہم آزادانہ ذارئع سے ایسے دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
کامیابیوں کے حکومتی دعوؤں کے باوجود پاکستان بھر میں کئی پر تشدد کارروائیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ کئی ناقدین کے خیال میں لاہور میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر حملے اور منگل کو جناح ہسپتال پر ایک اور حملے کےبعد پاکستانی خفیہ اداروں کی اہلیت اورطالبان باغیوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں کامیابیوں کے دعوے پرکھے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : عاطف توقیر