1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوپیک اجلاس: تیل کی پیداوار میں کٹوتی موخر

15 مارچ 2009

تیل درآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا اجلاس آسٹریا کے شہر ویانا میں آج جاری رہا جس میں تیل کی پیداوار میں کٹوتی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔

https://p.dw.com/p/HCVM
آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں اوپیک کا صدر دفترتصویر: AP

اوپیک کے اجلاس میں تیل برآمد کرنے والے بارہ ممالک نے تیل کی پیداوار میں مئی تک کوئی کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے لیے کئی ممالک کی جانب سے دباؤ تھا۔ ان میں الجزائر، وینزویلا اور قطر شامل ہیں جن کی کی تجویز تھی کہ تیل کی پیداوار میں مزید کمی کی جائے۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے بعد ستمبر سے اب تک اوپیک تیل کی پیداوار تین مرتبہ کم کرچکی ہے۔

OPEC dreht an Ölhahn
مئی تک تیل کی پیداوار میں مزید کمی نہیں کی جائے گی، اوپیک کا فیصلہتصویر: AP


امکان ہے کہ تیل کی ڈیمانڈ میں اس برس مزید کمی واقع ہو سکتی ہے اور اس باعث اوپیک یہ نہیں چاہتی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہو۔ اس برس تیل کی فی بیرل قیمت چالیس ڈالرز ہو چکی ہے جب کہ پچھلے برس یہ سو ڈالرز تھی۔

اس ضمن میں اٹھائیس کو مئی کو ایک اور اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

اس اجلاس کی ایک اہم بات اس میں روس کی شمولیت بھی تھی جس کے مندوب کو مبصر کے طور پر اس اجلاس میں بھیجا گیا تھا۔ روس کے مطابق وہ اوپیک اجلاس میں مستقل طور پر اپنا نمائندہ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔