اوپیک اجلاس: تیل کی پیداوار میں کٹوتی موخر
15 مارچ 2009اوپیک کے اجلاس میں تیل برآمد کرنے والے بارہ ممالک نے تیل کی پیداوار میں مئی تک کوئی کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے لیے کئی ممالک کی جانب سے دباؤ تھا۔ ان میں الجزائر، وینزویلا اور قطر شامل ہیں جن کی کی تجویز تھی کہ تیل کی پیداوار میں مزید کمی کی جائے۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے بعد ستمبر سے اب تک اوپیک تیل کی پیداوار تین مرتبہ کم کرچکی ہے۔
امکان ہے کہ تیل کی ڈیمانڈ میں اس برس مزید کمی واقع ہو سکتی ہے اور اس باعث اوپیک یہ نہیں چاہتی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہو۔ اس برس تیل کی فی بیرل قیمت چالیس ڈالرز ہو چکی ہے جب کہ پچھلے برس یہ سو ڈالرز تھی۔
اس ضمن میں اٹھائیس کو مئی کو ایک اور اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس اجلاس کی ایک اہم بات اس میں روس کی شمولیت بھی تھی جس کے مندوب کو مبصر کے طور پر اس اجلاس میں بھیجا گیا تھا۔ روس کے مطابق وہ اوپیک اجلاس میں مستقل طور پر اپنا نمائندہ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔