1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايٹمی توانائی ايجنسی کو ايرانی ايٹمی پروگرام پر تشويش

9 نومبر 2011

ايرانی ايٹمی پروگرام پر بين الاقوامی ايٹمی ايجنسی کی تازہ ترين رپورٹ کے بعد ايران پر پابندياں سخت تر کرنا ضروری ہو گيا ہے۔ ليکن اس پر فوجی حملہ کوئی معقول راستہ نہيں ہے۔

https://p.dw.com/p/137RR
ايرانی صدر احمدی نژاد ايٹمی افزودگی کے پلانٹ ميں
ايرانی صدر احمدی نژاد ايٹمی افزودگی کے پلانٹ ميںتصویر: AP

کل آٹھ نومبر کو پيش کی جانے والی بين الاقوامی ايٹمی توانائی ايجنسی کی رپورٹ ايران کے ايٹمی پروگرام کے بارے ميں اُس کی سب سے زيادہ تفصيلی رپورٹ ہے۔ اس کے مطابق ايران نے کم ازکم پچھلے سال تک ايٹم بم کی تياری پر کام کيا۔ 25 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں خبردار کيا گيا ہے کہ يہ ہو سکتا ہے کہ ايران ميں اس سلسلے ميں ريسرچ اب بھی جاری ہو۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ ايران ايٹمی توانائی کے فوجی استعمال کے اجزاء، مثلاً ايٹمی وار ہيڈز اور ان کا دھماکہ کرنے کی تکنيک پر کام کر رہا ہے۔ اس دوران اس بات کی بہت سی علامتيں مل چکی ہيں کہ ايران تمام ضروری ٹيکنالوجی پر مہارت حاصل کر چکا ہے اور اگر بد ترين خدشات درست ہيں تو ايٹم بم کی تياری کے فيصلے اور اُس کی تياری مکمل ہونے ميں اب صرف چند ہفتوں کا وقفہ رہ گيا ہے۔

وی آنا، آسٹريا ميں انٹرنيشنل اٹامک انرجی ايجنسی کا دفتر
وی آنا، آسٹريا ميں انٹرنيشنل اٹامک انرجی ايجنسی کا دفترتصویر: dapd

رپورٹ ميں بار بار اس پر زور ديا گيا ہے کہ ايٹمی توانائی ايجنسی کو جن رپورٹوں پر تشويش ہے، وہ مختلف ذرائع سے حاصل شدہ اور قابل اعتبار ہيں۔ ان ذرائع ميں ايجنسی کے رکن ممالک، بالخصوص سيٹلائٹ تصاوير، آئی اے ای اے کی اپنی معلومات اور خود ايران کی اپنی فراہم کردہ اطلاعات شامل ہيں۔ رپورٹ ميں ايسے کئی جوہری تجربات کا تفصيلی بيان کيا گيا ہے جن ميں سے بعض سول اور فوجی دونوں مقاصد کے ليے استعمال ہو سکتے ہيں ليکن بعض تجربات ايسے ہيں جو خاص طور پر ايٹم بم کی تياری کے ہی کے ليے استعال کيے جاتے ہيں۔ اس کے علاوہ ايٹمی تجربے کی تياريوں کی نشانياں ديکھی جارہی ہيں جن کے ليے ايران دھماکہ کرنے والے خصوصی آلات کی زير زمين آزمائش کر چکا ہے۔ رپورٹ کے تجزيے کے مطابق ايرانی حکومت نے ايٹم بم کی تياری کا طريقہء کار پاکستانی ايٹمی سائنسدان عبد القدير خان کے ارد گرد قائم ايک اسمگلنگ نيٹ ورک سے حاصل کيا۔

بين الاقوامی ايٹمی توانائی ايجنسی آئی اے ای اے کے جاپانی سربراہ اپنے سے پہلے کے تمام سربراہوں سے زيادہ اپنے ادارے کو ايک خالص ٹيکنیکل ادارہ سمجھتے ہيں جس کا کام سياسی نہيں بلکہ جو غير جانبدارہے اورصرف ايسے تجزيے کرتا ہے جو قطعی طور پر قابل اعتماد ہوں۔

وی آنا ميں ايرانی ايٹمی پروگرام کے خلاف مظاہرہ
وی آنا ميں ايرانی ايٹمی پروگرام کے خلاف مظاہرہتصویر: AP

ايران نے يہ نئی رپورٹ پيش کيے جانے کے بعد بھی پھر يہ کہا ہے کہ اس کا ايٹم بم بنانے کا کوئی خفيہ پروگرام نہيں ہے۔ امريکہ اور دوسرے مغربی ممالک اب ايران پر پابندياں سخت تر کر دينا چاہتے ہيں۔ روس نے کہا ہے کہ رپورٹ ايران سے بات چيت کی راہ ميں رکاوٹ بنے گی۔

ايران پر فوجی حملہ اُس کی ايٹمی تنصيبات کو مکمل اور ناقابل تجديد حد تک تباہ نہيں کرسکتا ليکن اس سے ايک بڑا تنازعہ چھڑ جانے کا خطرہ ہے۔ تہران کو اسرائيل کے ايٹمی ہتھياروں کا بھی علم ہے جو ہر قسم کی عالمی نگرانی سے آزاد ہيں اور ايران کو بڑی حد تک تباہ کر سکتے ہيں۔ ايران پر حملے سے ايرانی قوم اپنے اختلافات بھول کر مغرب کے خلاف متحد ہو جائے گی۔ يہ اسرائيل بھی نہيں چاہے گا۔

ايران پر سخت تر پابندياں لگانے کے ساتھ ساتھ اُسے اِس چکر سے نکلنے کے مواقع بھی فراہم کرنا ضروری ہے۔ ان پابنديوں کا اس وقت بھی ايران اور اس کی قيادت کے ايک حصے پر دباؤ پڑ رہا ہے۔ ايرانی قيادت اب اتنی متفق نہيں جتنی کہ نظر آتی ہے۔ اگر عالمی برادری اقتصادی تعاون اور ايٹمی توانائی کے پر امن استعمال کے ليے ٹھوس پيشکشيں کرے تو ايران کو دوبارہ مذاکرات کی ميز پر لانے ميں کاميابی ممکن ہے۔

تبصرہ: ڈانيئل شيشکيوٹس

ترجمہ: شہاب احمد صديقی

ادارت:حماد کيانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید