1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

آسٹریلیا کے لیے سروس بند کر دیں گے، گوگل کا انتباہ

22 جنوری 2021

امریکی کمپنی گوگل نے آسٹریلیا کے لیے اپنی سروس بند کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ گوگل کو اُس آسٹریلوی تجویز سے اتفاق نہیں، جس میں ملکی میڈیا کمپنیوں کو مقامی خبروں کے استعمال پر ادائیگی کرنا ہو گی۔ اس میں فیس بک بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/3oIdX
Logos von Facebook, Google und Flagge von Australien
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/A. M. Chang

آسٹریلوی حکومت نے سوشل میڈیا کے مجوزہ کوڈ آف کنڈکٹ میں مقامی خبروں کے استعمال پر معاوضے کی لازمی ادائیگی کو شامل کر رکھا ہے۔ یہ موضوع ملکی پارلیمنٹ میں زیرِ بحث ہے اور  یہ مقامی میڈیا اداروں کا دیرینہ مطالبہ بھی ہے۔ معاوضے کی ادائیگی گوگل کے ساتھ ساتھ فیس بک کو بھی کرنا ہو گی۔ گوگل کا کہنا ہے کہ اگر اسے قانون کی شکل دے دی جاتی ہے تو ان کے پاس سروس بند کرنا ہی واحد چارہ بچتا ہے۔‎فیس بک آسٹریلیائی صارفین پر خبریں شیئر کرنے کی پابندی لگا سکتا ہے

آخری سہارا

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے گوگل ادارے کی نمائندہ اور مقامی دفتر کی مینیجنگ ڈائریکٹر میل سِلوا نے آسٹریلوی سینیٹ میں اس معاملے پر جاری انکوائری کے دوران ادارے کا موقف بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کو نئے قانون کے مطابق ادائیگی ممکن نہیں اور بصورتِ دیگر سروس کو بند کرنا ایک آخری چارہ ہے۔

Australien Scott Morrison
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے گوگل کے انتباہ کی مذمت کی ہےتصویر: Sam Mooy/Getty Images

سلوا کے مطابق ایسا اُس وقت کیا جائے گا، جب آسٹریلوی حکومت قانون سازی کا عمل مکمل کرتے ہوئے ادائیگیوں کی پابندی کو لازمی قرار دے دے گی۔ انکوائری کمیٹی کے سامنے امریکی ٹیکنیکل اور ڈیجیٹل ادارے کی اہم اہلکار نے کہا کہ آسٹریلیا میں پچانوے فیصد انٹرنیٹ یوزرز گوگل کا استعمال کرتے ہیں۔بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں: اجارہ داری کا خاتمہ ضروری، امریکی رپورٹ

فیس بک کا موقف

سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹ فیس بک نے بھی مقامی میڈیا کمپنیوں کا خبری مواد استعمال کرنے پر معاوضے کی ادائیگی پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے۔ اس نے بھی معاوضہ ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ سروس تو بند نہیں کرے گی لیکن آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والا تمام نیوز مٹیریل ہٹا دیا جائے گا۔ ابھی تک فیس بک کی دھمکی کے جواب میں آسٹریلوی حکومت اور میڈیا کا ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

USA Regulierung Big Tech Symbolbild
گوگل، فیس بک اور ایمیزون انتہائی بڑی امریکی کاروباری کمپنیاں ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Kyodo

آسٹریلوی رد عمل

گوگل کا سروس بند کرنے کا انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی ٹیکنیکل ادارے نے خبری مواد کے استعمال پر معاوضے ادا کرنے کی ایک تین سالہ ڈیل فرانسیسی نیوز پبلشرز کے ساتھ طے کر لی ہے۔ گوگل اس ڈیل کے تحت 1.3 بلین امریکی ڈالر یا ایک بلین یورو فرانسیسی نیوز اداروں کو ادا کرے گا۔عالمی انٹرنیٹ کمپنیوں کی طاقت کنٹرول کرنے کے لیے نیا قانون

اسی دوران آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے گوگل کے انتباہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے انتباہ کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں کام کرنے کے اصول و ضوابط ملک نے ہی مرتب کرنے ہیں اور انہیں ملکی پارلیمان طے کرتا ہے۔ موریسن کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون پر عمل درآمد کرانا حکومتی ذمہ داری ہے۔

Logos | Play Musique | Google | Facebook | Amazon | Apple Store |
فیس بک اور گوگل آسٹریلوی میڈیا آؤٹ لیٹس کو مجوزہ حکومتی قانون کے مطابق معاوضہ ادا کرنے سے انکاری ہیںتصویر: Getty Images/AFP/L. Bonaventure

مذاکرات کا راستہ

 آسٹریلوی پارلیمنٹ کے ایک رکن میکس والڈن کے بقول انہیں یقین نہیں کہ اراکینِ پارلیمنٹ کسی دھمکی یا انتباہ کے سامنے جھک جائیں گے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ مستقبل میں گوگل اور فیس بک کو اس معاملے کے بہتر حل  کے لیے مذاکرت کا راستہ ہی اختیار کرنا ہو گا۔ گوگل کی اہم اہلکار میل مسِلوا نے بھی سینیٹ کی انکوائری کمیٹی میں مکالمت شروع کرنے کو ایک مناسب راستہ قرار دیا۔ فیس بک اور گوگل مذاکرات کا راستہ اپناتے ہیں تو آسٹریلوی حکومت کا مقرر کردہ ثالث نیوز مواد کے معاوضے کا تعین کرے گا۔

یہ اہم ہے کہ گوگل اور فیس بک میڈیا کمپنیوں کو اپنا طے کردہ معاوضہ دینا چاہتے ہیں لیکن میڈیا کے ادارے اس معاوضے پر راضی نہیں ہیں۔

ع ح، ع ا (روئٹرز، اے پی)