اٹلی: بیرلسکونی کے بعد کیا ہو گا
13 نومبر 2011اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ یونان کی طرح اٹلی میں بھی ایک متحدہ قومی حکومت کا قیام عمل میں آ رہا ہے۔ اگر ایتھنز میں یورپی مرکزی بینک کے سابق اعلیٰ عہدے دار اور اکانومسٹ لوکاس پاپادیموس وزیر اعظم کا منصب سنبھال چکے ہیں، تو دوسری طرف روم میں ایک اورماہر اقتصادیات اور یورپی یونین کے سابق کمشنر ماریو مونٹی کے وزیر اعظم بننے کے امکانات سب سے زیادہ روشن ہیں۔
ماریو مونٹی عالمی اقتصادی منظر پر ایک بہت ہی اہم اور معتبر حوالہ ہے۔ وہ اس وقت اطالوی شہر میلان کی بین الاقوامی شہرت کی حامل بوکونی یونیورسٹی کے صدر کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ دو چار روز قبل، 9 نومبر کو اٹلی کے صدر ناپولی تانو نے ان کو ایوان بالا سینیٹ کا تا حیات رکن نامزد کردیا تھا۔ اس طرح اب ان کے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کی راہ اب کوئی مشکل نہیں رہی کیونکہ وہ اب اٹلی کی پارلیمنٹ کے رکن بن چکے ہیں۔ اپنی رکنیت کا حلف ماریو مونٹی نے گیارہ نومبر کو اٹھا لیا تھا۔
روم میں بیرلسکونی کی جگہ جو بھی ٹیکنوکریٹ حکومت معرض وجود میں آئے گی، اس کو اطالوی اقتصادیات کو بحران سے باہر نکالنے کے بڑے چیلنج کا سامنا ہو گا۔ اس کے علاوہ حکومت کے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کا چیلنج بھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچتی اور کفایت شعاری کے ایک جامع پلان کو بھی وضع کرنا اہم معاملہ ہے۔ مالیاتی تجزیہ کاروں کے خیال میں نئی حکومت کو اس عمل میں آگے بڑھنے کے دوران عوامی غیض و غضب اور نفرت کا بھی سامنا ہو سکتا ہے لیکن ملکی معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے نئی حکومت کی راہ دیکھ رہے ہیں۔
مبصرین کے مطابق بیرلسکونی کے آخری دور میں اٹلی کی بحران زدہ اقتصادیات کے تناظر میں عوام کا حکومت پر اعتماد اٹھ گیا تھا اور اگر ماریو مونٹی وزیر اعظم بنا دیے جاتے ہیں تو ان کو اس اعتماد کو واپس لانے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ہفتہ کی شام کو بیرلسکونی کی سیاسی جماعت کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے اور اس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ میں پیپلز آف لبرٹی پارٹی کے ممبران ماریو مونٹی کی حمایت کریں گے۔ مگر اس حمایت کو پارٹی نے مشروط کیا ہے کہ ماریو مونٹی کی کابینہ کے علاوہ دستوری فیصلے اور سیاسی نظام الاوقات پارٹی کی پالیسی کے منافی نہیں ہو گا۔ اطالوی صدر ناپولی تانو نے اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے ملکی ترقی پر فوکس کریں۔
ٹوکیو کے دورے پر گئی ہوئی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے اطالوی اکانومسٹ ماریو مونٹی کی شاندار انداز میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اٹلی میں سیاسی تبدیلی اقتصادی اعتماد میں بحالی کے لیے ایک واضح پیغام کی حامل ہو گی اور مناسب فیصلوں سے ملک درست معاشی راستے پر لوٹ آئے گا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ