اٹلی سے مہاجرین کی جرمنی اسمگلنگ: پاکستانی شہری گرفتار
17 اکتوبر 2018اٹلی سے غیر قانونی طور پر جرمنی کا رخ کرنے والے یہ تارکین وطن ایک ٹرالر میں چھپے ہوئے تھے۔ دس گھنٹے کا طویل سفر کر کے وہ جرمنی کی حدود میں داخل ہوئے تاہم جرمنی کی وفاقی پولیس نے انہیں صوبے باویریا میں آسٹریا کے ساتھ سرحد پر واقع شہر فُوسن کے قریب روک لیا۔
پولیس کے مطابق ٹرک کے پچھلے حصے میں چھپے نو تارکین وطن طویل سفر کے باعث چکرائے ہوئے اور سر کے شدید درد میں مبتلا تھے۔ ان میں سے ایک کی طبیعت زیادہ خراب تھی جس کی وجہ سے اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق جرمن پولیس نے اس ٹرک کو جرمنی اور آسٹریا کی سرحد پر فُوسن نامی شہر کے مرکزی اسٹیشن کے قریب روک کر تلاشی لی۔ ٹرک کا ڈرائیور ایک پچیس سالہ پاکستانی نوجوان تھا جس کے پاس شناختی اور سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ ٹرک کے پچھلے حصے کو کھولا گیا تو پولیس کو قے اور پیشاب سے بھرے پلاسٹک کے تھیلے دکھائی دیے جس پر پولیس کو شبہ ہوا کہ ٹرک میں تارکین وطن چھپے ہوئے تھے۔
مقامی اہلکاروں کے مطابق ٹرک میں نو غیر قانونی تارکین وطن چھپے ہوئے تھے جن کا تعلق پاکستان، ایران اور ترکی سے تھا۔ ان افراد نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے جرمنی پہنچنے کے لیے ٹرک ڈرائیور کو فی کس کئی سو یورو کی رقم ادا کی تھی۔
پولیس نے پاکستان سے تعلق رکھنے والے پچیس سالہ ٹرک ڈرائیور کو انسانوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
ش ح/ م م (اے ایف پی)