اٹلی عالمی کپ کے حوالے سے پرامید
5 جون 2010جرمنی اور انگلینڈ کی طرح اٹلی کا شماربھی ان ممالک میں ہوتا ہے جو فیفا ورلڈ کپ کے لئے اپنی ٹیم کا اعلان کر چکے ہیں۔ 2006ء میں ہونے والے عالمی کپ میں اٹلی نے فائنل میں فرانس کو شکست دے کریہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اس مرتبہ اٹلی کی ٹیم میں کوئی خاص تبدیلیاں نہیں کی گئیں ہیں۔
گزشتہ ورلڈ کپ کے بہترین دفاعی کھلاڑی اور ٹیم کےکپتان فابیو کناوارو جنوبی افریقہ میں ہونے والے عالمی کپ مقابلوں میں بھی کپتانی کے فرائض انجام دیں گے۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ کناوارو نے فٹ بال کے آئندہ عالمی کپ کے بعد بین الاقوامی مقابلوں سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ چھتیس سالہ کھلاڑی اب اپنے کلب یووینتوس ٹیورین کے لئے بھی اہم نہیں رہے کیونکہ اس کلب نے ان کے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم وہ قومی ٹیم کے لئے اب بھی ایک سرمائے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ فابیو کناوارو کہتے ہیں کہ یہ پوری اطالوی ٹیم کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی کپ کے دوران اپنی تمام ترصلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ میچ جیتنے کی کوشش کرے۔ لیکن یہ کھیل ہے اور اس میں سب کچھ ممکن ہے۔
کپتان فابیوکناواروکے برعکس ٹرینرمارسیلو لپی بہت پرامید ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ کئی مرتبہ عالمی کپ کے مقابلوں میں اٹلی کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا اوربہت مرتبہ ایسا ہوا کہ اٹلی نے ٹورنامنٹ میں اہم کردار ادا کیا۔ انہیں امید ہے کہ جنوبی افریقہ میں بھی ایسا ہی ہوگا۔
فٹ بال کے ماہرین کہتے ہیں کہ گو اٹلی کی ٹیم میں گزشتہ ورلڈ کپ کے مقابلے میں بہت زیادہ تبدیلیاں نہیں کی گئیں تاہم ایسا ہونا مشکل ہے کہ اٹلی اس مرتبہ بھی فٹ بال کا ورلڈ کپ جیت جائے۔ گیارہ جون سے شروع ہونے والے اس عالمی کپ میں اٹلی اپنا پہلا میچ پیراگوائے کے خلاف 14جون کو کھیلے گا جبکہ 20 جون کو اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ کے ساتھ اور24 جون کو آخری گروپ میچ سلوواکیہ کے خلاف ہو گا۔ عالمی چیمپیئن اٹلی کی ٹیم گروپ ایف میں ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: مقبول ملک