اٹلی میں بھگدڑ، ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد زخمی
اطالوی شہر ٹورین میں تین جون کی رات یہ حادثہ اس وقت رونما ہوا، جب اطالوی فٹ بال کلب ژُووینٹس کے ہزاروں شائقین چیمپئنز لیگ کا فائنل میچ دیکھنے کی خاطر شہر کے مرکزی اسکوئر میں جمع تھے۔
یورپی فٹ بال کلبوں کے معتبر ترین ٹورنامنٹ چیمپئنز لیگ کا فائنل میچ ہفتہ تین جون کو برطانوی علاقے ویلز کے شہر کارڈیف کے ملینیم اسٹیڈیم میں ریال میڈرڈ اور ژُووینٹس کے مابین کھیلا گیا۔ اس میچ کو دیکھنے کی خاطر سینکڑوں افراد اطالوی شہری ٹورین میں سان کارلو اسکوائر میں بھی جمع تھے۔
بھگڈر اس وقت مچی جب آتش بازی کے بعد کچھ لوگوں نے شور مچا دیا کہ بم دھماکا ہوا ہے۔ اس خوف سے لوگوں نے اسکوائر سے فرار ہونے کی کوشش شروع کر دی۔
خوف ہراس کے باعث لوگ ایک دوسرے کو کچلتے ہوئے ٹورین کے اسکوائر سے نکلنے کی کوشش کرنے لگے۔ یوں پندرہ سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
بم دھماکے کی اطلاع تو جھوٹی ثابت ہوئی لیکن اس بھگڈر کے باعث ٹورین کا اسکوائر مکمل تباہی کا شکار ہو گیا۔
حکام نے بتایا ہے کہ اس حادثے کی وجہ سے مجموعی طور پر پندرہ سو ستائیس افراد زخمی ہوئے، جن میں سے تین افراد کو شدید چوٹیں آئیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے واپس گھر روانہ کر دیا گیا۔ تاہم کچھ افراد کو ہسپتال بھی منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں خواتین اور نو عمر شائقین بھی شامل ہیں۔
ٹورین شہر اٹلی کے فٹ بال کلب ژووینٹس کا گھر ہے۔ اس طرح ٹورین کے شائقینِ فٹ بال کو بھگدڑ کے علاوہ اپنی ٹیم کی شکست کا صدمہ بھی برداشت کرنا پڑا۔
سان کارلو اسکوائر پر نصب متعدد بڑی بڑی سکرینیوں پر میچ دیکھنے کی خاطر سینکڑوں افراد موجود تھے، جو اپنی ٹیم کو سپورٹ کر رہے تھے۔ تاہم یہ رات ان کے لیے بھیانک ثابت ہوئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے دھماکوں کی آواز سنی اور لوگوں کو چیختے سنا کہ بم دھماکا ہوا ہے۔ تاہم یہ آوازیں کسی بم دھماکے کی نہیں بلکہ آتش بازی کی تھیں۔
اس بھگدڑ کے بعد امدادی کام شروع کر دیے گئے۔ تمام رات طبی عملہ اور سکیورٹی اسٹاف لوگوں کی مدد میں رہا۔
اس بھگڈر کی وجہ سے زیادہ تر افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ طبی حکام نے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے ایک بچے کی عمر سات برس بھی ہے۔ تاہم زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔