1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہسری لنکا

سری لنکا: 'اگر عہدہ چھوڑ دیں تو ہم آپ کی پوجا کریں گے'

9 مئی 2022

سری لنکا میں بدتر ہوتے اقتصادی بحران کے درمیان وزیر اعظم مہندا راجاپکسے کو عوامی ناراضگی اور غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک گیر ایمرجنسی اورحکومت مخالف مظاہروں کے دوران وہ پہلی مرتبہ پوجا کے لیے ایک مندر پہنچے تھے۔

https://p.dw.com/p/4B0pa
Sri Lanka - Unruhe in Colombo
تصویر: Eranga Jayawardena/AP/picture alliance

جنوب ایشیائی ملک سری لنکا ان دنوں اپنی تاریخ کے بدترین اقتصادی بحران سے گزرر ہا ہے۔پچھلے کئی مہینوں سے لوڈ شیڈنگ، خوراک کی شدید قلت، ایندھن اور دواوں کی کمی سے دوچار ہے اور اس سے عوام سخت پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ اس صورت حال کی وجہ سے حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

اتوار کے روز جب صدر گوٹابایا راجا پکسے کے بھائی اور وزیر اعظم مہندا راجاپکسے بودھ مت میں انتہائی متبرک سمجھے جانے والے مندروں میں سے ایک انورادھاپور، جہاں مبینہ طورپر ایک 23سو سالہ قدیم درخت موجود ہے، میں پوجا کے لیے پہنچے تو انہیں عوام کے غیض و غضب اور ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔

درجنوں مرد او رخواتین مظاہرین ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے کھڑے تھے اور نعرے لگارہے تھے،"چوروں کو اس متبرک شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے۔"  یہ شہر دارالحکومت کولمبو سے تقریباً 200کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

ایک شخص نے چلاتے ہوئے کہا،"اگر آپ (وزیر اعظم کا)عہدہ چھوڑ دیں تو ہم آپ کی پوجا کریں گے۔"

مہندا راجاپکسے کی حفاظت کے لیے خصوصی کمانڈو دستے تعینات کیے گئے تھے۔وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کا رویہ "اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز" تھا اوراس کی وجہ سے لازمی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت نے جمعے کے روز ملک گیر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے فوج کو وسیع تر اختیارات حاصل ہوگئے ہیں۔ فوج امن و امان قائم کرنے کے نام پر کسی کو بھی گرفتار کرسکتی ہے یا حراست میں لے سکتی ہے۔

 ہزاروں مظاہرین نے کولمبو میں صدر گوٹابایا راجاپکسے کے دفتر کے سامنے خیمے لگا دیے ہیں اور مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ جب کہ لوگوں نے ملک کی متعدد اہم شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔

Sri Lanka | Präsident Mahinda Rajapaksa und sein Bruder Gotabaya Rajapaksa
صدر گوٹابایا راجاپکسے اپنے بھائی مہندا راجاپکسےکے ساتھ تصویر: Getty Images/AFP/L. Wanniarachchi

بھگوان سے مدد کی امید

مہندراراجا پکسے کا انورادھا پورمندر میں پوجا کرنے کے لیے جانا حکمراں خاندان کی مذہبی رسومات کا حصہ ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق صدر کے ذاتی پجاری گنا اکا نے مہندا راجاپکسے کو 'متبرک پانی سے بھرا بوتل'دیا۔ انہیں امید ہے کہ اس پانی کی 'برکت'سے مظاہرہ سرد پڑ جائے گا۔

ایک دیگر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی کیتھولک اہلیہ شیرانتھی ایک ہندو مندر گئیں اور اپنے خاندان کے اقتدار میں برقرار رہنے کے لیے بھگوان سے مد د طلب کی۔

ذرائع کے مطابق صدر گوٹابایا راجاپکسے اپنے بھائی مہندا سے عہدہ چھوڑنے کے لیے کہہ سکتے ہیں تاکہ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے ایک اتحادی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہوسکے۔ تاہم ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ کسی بھی ایسی حکومت میں شامل نہیں ہوگی جس میں راجاپکسے خاندان سے تعلق رکھنے والا کوئی فرد موجود ہو۔

 ج ا/ ص ز  (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید