ایران میں سیلاب، درجنوں اموات
حالیہ سیلاب کو ایران کی ایک سو سالہ تاریخ کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ مارچ میں شدید بارشوں کی وجہ سے دو تہائی ایران کو نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی شہریوں کا کہنا ہے،’’یہ حکام کی ناقص حکمت عملی کے سبب ہوا ہے۔‘‘
دو ہفتوں تک جاری رہنے والی مسلسل بارش
ایران میں سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی ہے اور تقریباً 500 افراد زخمی ہیں۔ اس سیلاب نے ملک کے تقریباً دو تہائی حصے یعنی 24 صوبوں میں کو متاثر کیا۔
نوروز کی چھٹی اور سیلاب
ایرانیوں کے نئے سال نو روز کے دو روز بعد ہی سیلاب کا پہلا ریلا آیا۔ ایرانی بڑی تعداد میں اس دوران محوجشن تھے۔ 18 مارچ کو شمال مغربی صوبے گلستان میں سیلاب کے سبب کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے۔ چھوٹے شہر اق قلا اور اس صوبے میں موجود بیس گاؤں پانی میں ڈوب گئے۔
سیلاب کی تباہ کاریاں ملک بھر میں
سیلاب کا آغاز ایران کے شمال سے ہوا، جس کے بعد اس کا رخ ملک کے مغرب اور جنوب کی جانب ہوا۔ سیلاب نے شمال مغربی صوبے آزربائیجان، جنوبی صوبہ فارس اور جنوب مغربی صوبہ خوزستان کو اپنی لپیٹ میں لیا۔
آمدورفت میں دشواری
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر سیلاب کی ایک وائرل ویڈیو نے سب کی توجہ حاصل کی۔ اس ویڈیو میں بہت سی گاڑیوں کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام نے ملک بھر میں سفرکرنے پر پابندی عائد کر دی۔ ایران کے شہریوں نے پل کے منہدم ہونے، ڈیم کےٹوٹنے اور اور مخصوص راستے بند ہونےکو حکومت کی ناقص حکمت عملی قرار دیا۔
دیہی علاقےسیلاب کے عتاب میں
حکومت نے جنوب مغربی صوبے خازستان کے ستر دیہاتوں کے رہائشیوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔گاؤں کے لوگوں کی جانب سے انخلا کے حکم پر مزاحمت سامنے آئی۔کیونکہ وہ اپنے مویشیوں کو کھونا نہیں چاہتے تھے۔ سیلاب کے باعث ہزاروں گاؤں، سڑکیں، بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
لرستان زیر آب
سیلاب نے صوبہ لرستان کے شہر پلدختر کو مکمل طور پر ڈبو دیا ہے۔ مقامی میڈیاکی پیر کی ایک رپورٹ کے مطابق پانی کی سطح 1.5 میٹر (5 فٹ) تک پہنچ گئی اور صوبائی گورنر نے کہا، ’’حکام کے شہر کے ساتھ تمام رابطے منقطع ہو چکے ہیں۔‘‘
ایران نے امریکا کو مورد الزام ٹہرایا
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ لکھا کہ امریکی پابندیاں امدادی کوششوں کے آڑے آ رہی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ پر اقتصادی دہشت گردی کا الزام بھی لگایا ہے۔ امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا،’’تباہی کی وجہ ایرانی حکومت کی اپنی کوتاہیاں ہیں۔‘‘