ایرانی مسافر بردار طیارے کا فضا میں راستہ روکا ہے، امریکا
24 جولائی 2020امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ جمعرات تیئیس جولائی کو ایک ایرانی مسافر بردار ہوائی جہاز کا راستہ شام کی فضا میں روکا گیا۔ اس ایرانی ہوائی جہاز کا فضائی معائنہ ایک امریکی ایف پندرہ جنگی جہاز نے کیا۔ امریکی جنگی طیارہ ایرانی ہوائی جہاز سے محفوظ فاصلے یعنی ایک ہزار میٹر کی دوری پر رہا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سینیئر ترجمان کیپٹن بِل اربن نے بتایا کہ جمعرات کی شام میں ایرانی ہوائی جہاز کا فضائی معائنہ انٹرنیشنل معیارات کے مطابق تھا۔ سینٹرل کمانڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فضائی معائنہ الطنف چھاؤنی پر موجود امریکی اتحادیوں کے فوجیوں کے تحفظ میں کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق جب امریکی جنگی جہاز کے پائلٹ کو معلوم ہوا کہ یہ مہان ایئر لائن کی مسافر بردار پرواز ہے تو اس نے فاصلہ بڑھا دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ملکی ہوائی کمپنی مہان ایئر کی پرواز کے پائلٹ نے امریکی جنگی جہاز کی کارروائی کے دوران حفاظتی بنیاد پر اپنے جہاز کی معمول کی بلندی میں اچانک تبدیلی کئی سو فٹ کم کر دی تھی۔ امریکی جہاز کی واپسی کے بعد ایرانی پائلٹ ایک مرتبہ پھر اپنا جہاز معمول کی بلندی یعنی چونتیس ہزار فٹ پر لے گیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ جہاز کو اچانک اوپر نیچے لے کر جانے سے کئی مسافروں کو ہلکی نوعیت کی چوٹیں بھی آئیں۔
یہ بھی پڑھیے: ایران اور چین کے مابین مضبوط شراکت داری خطے کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے
امریکی جنگی جہاز نے جب مہان ایئر لائن کی پرواز کو انٹرسیپٹ کیا، اس وقت مسافر بردار طیارہ چونتیس ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔ گرانُولر ڈیٹا کے مطابق امریکی ایف پندرہ کی آمد کے بعد ایرانی پرواز کے سفر میں خلل پیدا ہوا تھا۔
لبنانی حکام نے اس کی تصدیق کی ہے کہ انٹرسیپٹ ہونے کے بعد ایرانی ہوائی جہاز بیروت کے ہوائی اڈے پر اتر چکا ہے۔ ایئر پورٹ کے انچارج فضی الحسن نے ملکی ٹیلی وژن کو بتایا کہ بیشتر مسافر ٹھیک ہیں لیکن چند کو معمولی چوٹیں لگی ہیں۔ الحسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام مسافر صدمے اور خوف کی حالت میں تھے۔
مزید پڑھیے: ایران:امریکا اور اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے کو پھانسی دے دی گئی
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس معاملے کی شکایت کا مراسلہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ ایسا ہی ایک مراسلہ ایران میں امریکی مفادات کی نگرانی کرنے والے ملک سوئٹزرلینڈ کے سفارت خانے کو بھی دیا گیا ہے۔ تہران حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تفتیش کریں گے۔
ع ح، ع آ (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)