ایرانی پارلیمانی انتخابات میں رائے دہی جاری
26 فروری 2016ایران میں آج جمعہ 26 فروری کے روز پارلیمنٹ اور ماہرین کی کونسل کے لیے انتخابی عمل کے دوران ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔پارلیمنٹ کے لیے 290 اراکین کا انتخاب کیا جائے گا اور ماہرین کی کونسل کے 88 اراکین منتخب کیے جائیں گے۔ افس طرح ایرانی عوام اپنے ووٹوں سے ملک کے دو مقتدر دستوری اداروں کا انتخاب کریں گے۔ ماہرین کی کونسل کو ایران میں ’مجلس خبرگان رہبری‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم دستوری ادارہ ہے جو ملک کے سپریم لیڈر کو بھی برطرف کر سکتا ہے۔
صدر حسن روحانی کے حامی اعتدال پسند امیدواروں کو سخت عقیدے کی حامل قدامت پسند اشرافیہ کا سامنا ہے۔ مدت پوری کرنے والی ایرانی پارلیمنٹ اور ماہرین کی کونسل پر اس وقت قدامت پسندوں کا کنٹرول ہے۔
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے الیکشن کے موقع پر ہر خاص و عام کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’جلد سے جلد ووٹ دینے کی کوشش کریں اور اپنے امیدوار کو سمجھداری کے ساتھ منتخب کریں‘۔ ایرانی سپریم لیڈر کے مطابق ایک ’بڑا ووٹر ٹرن آؤٹ ایران کے دشمنوں کو مایوس‘ کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی ایران کی عظمت کا معترف ہے، وہ اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن کا رخ ضرور کرے گا۔ خامنہ ای کے مطابق ایران کو دشمنوں کا بھی سامنا ہے اور اس انتخابی عمل میں بھرپور عوامی شرکت ان دشمنوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہو گی۔
آج کی رائے دہی کے دوران ملکی صدر حسن روحانی نے دارالحکومت تہران میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک انتخابات سیاسی آزادی کا ایک رویہ ہے اور اس عمل سے لوگ ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔ روحانی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ آج کے الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ غیرمعمولی ہو سکتا ہے۔ آج کے قومی انتخابات گزشتہ برس عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والی جوہری ڈیل کے بعد ہونے والے پہلے ملکی الیکشن ہیں اور ان کے نتائج سے موجودہ صدر حسن روحانی کی عوامی مقبولیت کا بھی اندازہ ہو سکے گا۔
ایران کے مشہور سیاستدان اور سابق صدر آیت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی کا کہنا ہے کہ اگر آج کے انتخابات کے نتیجے میں اصلاحات پسند شکست سے دوچار ہوئے، تو یہ ایرانی قوم کی شکست ہو گی۔
ملکی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران کی جماران مسجد میں قائم پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ ایران میں انتخابات کے بعد بھی جوہری ڈیل کی طے شدہ پالیسی پر عمل پیرا ہونے کے علاوہ اس کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ جواد ظریف کے مطابق آج کے الیکشن کا عالمی برادری کے لیے پیغام یہ ہے کہ عوام حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ جو بھی نتیجہ نکلا، حکومت اس کو عوام کا فیصلہ سمجھتے ہوئے وقعت دے گی اور اسے احترام کے ساتھ تسلیم کرے گی۔