ایشز سیریز: آسٹریلوی بلے بار جدو جہد میں
26 نومبر 2010گابا کا میدان برسوں سے انگریز ٹیم کے لئے زیادہ خوش بخت نہیں رہا۔ برسوں پہلے کی بات ہے کہ وہاں انگلش ٹیم کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ برستا موسم اور مسلسل بادلوں کے گزرتے غول میزبان ٹیم کے بالروں کو سوئنگ میں مددگار رہتے ہیں۔ ان حالات میں آسٹریلوی بلے باز کھیلنے کے عادی ہیں اور مہمان ٹیمیں اکثر چِت ہوجاتی ہیں۔ ایسی ہی صورت حال گزشتہ روز کپتان سٹراؤس کے ساتھیوں کو پیش آئی۔
برزبین کے سٹیڈیم میں دوسرے روز آسٹریلوی بیٹسمین خاصی مشکلات کا شکار رہے۔ وہ انگریز بالروں کو کھل کر کھیلنے سے گریز کرتے رہے۔ یہ اور بات تھی کہ دونوں افتتاحی بلے بازوں یعنی سائمن کیٹچ اور شین واٹسن نے اپنی ٹیم کو مناسب اوپننگ شراکت فراہم کی۔ آسٹریلوی ٹیم کی پہلی اننگز میں پہلی وکٹ 78 کے سکور پر گری، جب واٹسن 36 کے سکور پر آؤٹ ہوئے۔ سائمن کیٹچ نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔
اگلے 65 سکور کے اضافے میں چار اہم آسٹریلوی کرکٹر کوئی بڑا سکور کرنے میں ناکام رہے۔ اس وقت ایسا دکھائی دیتا تھا کہ انگلش ٹیم میچ میں واپس آ گئی ہے اور امکانی طور پر پہلی اننگز میں سبقت بھی لے سکتی ہے۔ جو آسٹریلوی کھلاڑی آؤٹ ہوئے، اُن میں کپتان رکی پونٹنگ اور نائب کپتان مائیکل کلارک بھی شامل تھے۔ پونٹنگ صرف دس سکور بنا سکے، نائب کپتان تو ڈبل فگر تک ہی نہیں پہنچ پائے تھے کہ انہیں آؤٹ کر دیا گیا۔
پانچ کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے پر میزبان ٹیم کا سکور 143 تھا اور اس کے بعد کھیل ختم ہونے تک انگریز ٹیم مزید کوئی اور وکٹ حاصل نہیں کر سکی۔ مائیک ہسی اور وکٹ کیپر ہاڈن کے درمیان ناٹ آؤٹ 77رنز کی شراکت قائم ہو چکی ہے۔ اس میں ہسی کے شاندار 81 رنز بھی شامل ہیں۔ اس ٹیسٹ سے قبل ہسی اور مارکوس نارتھ کے بارے میں سلیکشن کے حوالے سے شبہات تھے کہ دونوں اچھی فارم میں نہیں ہیں۔ اب ایسا دکھائی دیتا ہے کہ مارکوس نارتھ اگلے ٹیسٹ سے ڈراپ ہی نہ کر دیئے جائیں۔ کم از کم مائیک ہسی نے اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ گابا میں نارتھ صرف ایک سکور بنا سکے، جبکہ ان کی ٹیم کو کسی بڑے سکور کی بہت ضرورت تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی