ایشیا 2017 کے آئینے میں
چینی صدر کی جانب سے طاقت کا اظہار، شمالی کوریا کے راکٹ تجربے اور روہنگیا بحران جیسے معاملات رواں برس ایشیا کے منظرنامے پر چھائے رہے۔
پیسیفک خطے کے آزاد تجارتی معاہدے سے امریکا کا اخراج
عہدہ صدارت سنبھالنے کے ٹھیک تین دن بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور ایشیا پیسیفک خطے کے ممالک کے درمیان طے پانے والے آزاد تجارتی معاہدے (TPP) سے امریکا کے اخراج کا اعلان کر دیا۔ سن 2016ء میں طے پانے والے اس معاہدے میں 12 ممالک شامل تھے۔
’’بوڑھے شخص‘‘ اور ’’چھوٹے سے راکٹ آدمی‘‘ کے درمیان الفاظ کی جنگ
ٹرمپ کی جانب سے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد فروری کے وسط میں شمالی کوریا نے رواں برس کا پہلا میزائل تجربہ کیا۔ پھر یکے بعد دیگرے میزائل تجربے کیے جاتے رہے۔ شمالی کوریا اس سال کے دوران اپنا چھٹا جوہری تجربہ بھی کیا۔ ان تجربات کے تناظر میں صدر ٹرمپ اور کم جونگ اُن کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا رہا۔
کوالالپمور میں پراسرار قتل
ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے کزن کم جونگ نم زہریلی گیس کے حملے میں مارے گئے۔ انڈونیشیا اور ویت نام سے تعلق رکھنے والی دو خواتین اس جرم میں زیرحراست ہیں۔ ان دونوں خواتین پر الزام ہے کہ انہوں نے اعصاب پر حملہ آور ہونے والی گیس کا حامل کپڑا کم جونگ نم کے چہرے پر مارا تھا۔
بدعنوانی پر جنوبی کوریا کی صدر برطرف
جنوبی کوریا کی صدر پارک گُن ہے کو بدعنوانی کے ایک اسکینڈل پر رواں برس فروری میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑا۔ مارچ میں ان پر کرپشن کے الزامات کے تحت مقدمے کا آغاز ہوا۔ اس کے علاوہ ان پر ریاست کے راز افشا کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات بھی ہیں۔
جنوبی کوریا، ایک نیا سیاسی سفر
مئی میں ہونے والے انتخابات میں سوشل لبرل رہنما مون جائے اِن کو قدامت پسندوں کے مقابلے میں زبردست کامیابی ملی۔ پارک گُن ہے کی برطرفی کے بعد سوشل لبرل رہنما مون جائے اِن نے منصب صدارت سنبھالا۔
روحانی دوبارہ منتخب
ایرانی صدر حسن روحانی رواں برس مئی میں ہونے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر کامیاب ہو گئے۔ انہیں 57.1 فیصد ووٹ پڑے۔ اصلاحات پسند روحانی ہی کی صدارت میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک طویل عرصے سے موجود جوہری تنازعہ ایک معاہدے کے تحت اپنے اختتام کو پہنچا تھا۔
کابل میں خون ریزی
31 مئی کو کابل میں جرمن سفارت خانے کے قریب ٹرک بم حملہ کیا گیا۔ اس واقعے میں کم ازکم ڈیڑھ سو افراد ہلاک جب کہ ساڑھے چار سو سے زائد زخمی ہوئے۔ جرمن خفیہ اداروں نے افغان حکام کو اس حملے سے کئی ماہ قبل ہی خبردار کر دیا تھا۔
ایک پراسرار موت
شمالی کوریا میں ڈیڑھ برس قید رہنے والا امریکی طالب علم اوٹو وارمبیئر جون میں امریکا واپس پہنچا۔ وہ بے ہوش تھا اور وطن واپسی کے کچھ ہی دیر بعد فوت ہو گیا۔ اس کے ساتھ شمالی کوریا میں کیا ہوا، یہ کوئی نہیں جانتا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے تاہم کہا کہ اس پر تشدد کیا گیا تھا۔
ایک ’اچھوت‘ بھارت کا صدر
جولائی میں 71 سالہ رام ناتھ کووِند کو بھارت کا صدر منتخب کر لیا گیا۔ کووِند کا تعلق ’دلت برادری‘ سے ہے۔ یہ برادری بھارت میں متعدد طرز کے مسائل اور معاشرتی تفریق کا شکار سمجھی جاتی ہے۔ کووند کو صدر منتخب کرنا، علامتی طور پر اس برادری کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
’چینی ریاست کا سب سے بڑا دشمن‘ انتقال کر گیا
13 جولائی کو انسانی حقوق اور جمہوریت کے علم بردار نوبل امن انعام یافتہ چینی رہنما لیو شیاؤبو 61 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ جگر کے سرطان میں مبتلا تھا۔ ایک طویل عرصے تک جیل میں رہنے والے لیو شیاؤبو کو انتقال سے دو ہفتے قبل طبی وجوہات پر رہا کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نااہل
پاکستانی سپریم کورٹ نے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں ملکی وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔ اس طرح وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے اور پارلیمان کی رکنیت سے محروم ہو گئے۔ اس سے یہ روایت بھی قائم رہی کہ پاکستان کی ستر برس کی تاریخ میں کوئی ایک بھی وزیراعظم اپنے عہدے کی مدت مکمل نہیں کر پایا۔
روہنگیا کا بحران
رواں برس اگست کے آخر میں روہنگیا عسکریت پسندوں کے حملوں کے بعد میانمار کی فوج نے راکھین ریاست میں عسکری آپریشن کا آغاز کیے، جس کے بعد چھ لاکھ سے زائد روہنگیا باشندے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پہنچے جب کہ اس دوراں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ راکھین میں روہنگیا کےخلاف کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتی ہے۔
شمالی کوریا کا چھٹا جوہری تجربہ
تین ستمبر کو شمالی کوریا نے اپنا چھٹا جوہری تجربہ کیا۔ یہ اب تک جانچے گئے جوہری ہتھیاروں میں سب سے طاقت ور تھا۔ شمالی کوریا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ ہائیڈروجن بم کا دھماکا تھا، جسے بین البراعظمی میزائلوں پر بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔
چین کا طاقت ور ترین صدر
اکتوبر میں بینجنگ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس منعقد ہوئی، جس میں صدر شی جن پنگ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اس کانگریس کو صدر شی کی جانب سے طاقت کے زبردست اظہار سے بھی تعبیر کیا جا رہا ہے۔
مراوی کی لڑائی
پانچ ماہ تک جنوبی فلپائنی شہر مراوی میں اسلامک اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان لڑائی اکتوبر کی 23 تاریخ کو اختتام پذیر ہوئی۔ اس شہر پر حکومتی قبضے کے لیے کی جانے والی عسکری کارروائی کے نتیجے میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔