ایلون مسک کو ٹیسلا سے ملنے والا سیلری پیکیج غیر موثر قرار
31 جنوری 2024امریکی ریاست ڈیلاویئر کی ایک جج نے منگل کے روز ایلون مسک کو بطور ٹیسلا کے چیف اگزیکٹیو آفیسر ملنے والے 56 ارب ڈالر کے معاوضے کے پیکیج کو غیر موثر قرار دے دیا۔ امریکی کاروباری دنیا میں کسی بھی شخص کو ملنے والا یہ سب سے زیادہ مالیت کا سیلری پیکیج ہے۔
جج کیتھلین مک کورمک نے اس حوالے سے آج اپنا فیصلہ ٹیسلا ہی کے ایک شیئر ہولڈر کی جانب سے دائر درخواست پر سنایا۔ ان درخواست گزار کا موقف تھا کہ ایلون مسک کو ٹیسلا سے ملنے والے پیکیج کی مالیت اس رقم سے زیادہ ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔
ایلون مسک اور ٹیسلا کے ڈائریکٹرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں یہ مقدمہ دائر کیے ہوئے پانچ سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، جس پر آج ان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے جج کیتھلین نے ایلون مسک کو ٹیسلا سے ملنے والے سیلری پیکیج کو "نا قابل فہم مالیت کی رقم" قرار دیا۔
در خواست گزار کا موقف
اس مقدمے میں درخواست گزار نے ٹیسلا کے ڈائریکٹرز پر اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی بر تنے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے تنیجے میں ٹیسلا کے اثاثے ضائع ہوئے اور ایلون مسک کی دولت میں غیر منصفانہ طور پر اضافہ ہوا۔
اسی طرح مقدمے کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکلاء نے دعویٰ کیا تھا کہ ایلون مسک کا ٹیسلا کے ڈائریکٹرز پر اثر و رسوخ رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایلون مسک کے پیکیج کی مالیت کا تعین ان کے اور ٹیسلا کے ڈائریکٹرز کے مابین دکھاوے کے مذاکرات کے بعد کیا گیا اور دراصل ایلون مسک کو اس مالیت کا سیلری پیکیج ان کے ہی احکامات پر دیا جا رہا ہے۔
فیصلے میں کیا کہا گیا؟
اس درخواست پر اپنے فیصلے میں جج کیتھلین نے کہا کہ یہ ڈائریکٹرز ایلون مسک کے مرہون منت معلوم ہوتے ہیں۔
انہوں نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ "سب بہتری کی طرف جا رہا ہے کی بیان بازی" یا پھر شاید ایلون مسک کی "سوپر اسٹار ہونے کی اپیل" سے متاثر ہو کر ان ڈائریکٹرز نے کبھی یہ سوال اٹھایا ہی نہیں کہ آیا اس پیکیج کے ذریعے ایلون مسک کو کمپنی میں رکھنے اور اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹیسلا کو اس پیکیج کی ضرورت تھی بھی یا نہیں۔
م ا/ ک م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)