1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اینگلیکن چرچ کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا گیا

10 نومبر 2012

برطانوی وزارت عظمیٰ نے اینگلیکن کلیسا کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا ہے۔ انگلینڈ کے شمالی شہر ڈیورہم کے بشپ جسٹن ویلبی آئندہ ماہ آرچ بشپ آف کینٹربری کے عہدے پر روون ولیمز کی جگہ لیں گے۔

https://p.dw.com/p/16gR0
تصویر: Reuters

چھپن سالہ جسٹن ویلبی تیل کی ایک کمپنی کے سابق اعلیٰ عہدے دار ہیں اور انہیں تقریباﹰ ایک سال پہلے ڈیورہم کے بشپ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔ اب وہ دنیا بھر میں 80 ملین اینگلیکن مسیحیوں کے روحانی پیشوا ہوں گے۔

ہم جنس پرستوں کے درمیان شادیوں اور خواتین بشپس کی تعیناتی میں الجھی اینگلیکن کلیسا کی نئی قیادت کا اعلان مہینوں سے جاری غور و خوض کے بعد سامنے آیا ہے، جس کا اعلان وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے دفتر کی طرف سے کیا گیا۔

بشپ ویلبی ہم جنس پرستوں کے درمیان شادیوں کے خلاف ہیں تاہم وہ خواتین کو بشپ بنائے جانے کی حمایت کرتے ہیں۔ ان معاملات پر برطانیہ اور امریکا کے لبرل مذہبی رہنما افریقہ اور دیگر خطوں کے قدامت پسندوں کے ساتھ اختلافات میں الجھے ہوئے ہیں۔

اس تناظر میں خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ کلیسا کو تقسیم سے بچانے کے لیے ویلبی پر انتہائی دباؤ متوقع ہے۔ وہ ہم جنس پرستوں کی شادیوں اور کلیسا میں خواتین کی تقرریوں کے معاملے سے کیسے نمٹتے ہیں، یہی بات اس عہدے پر ان کی مدت کا تعین کرے گی۔

Canterbury Erzbischof und die Scharia
موجودہ آرچ بشپ آف کینٹربری روون ولیمزتصویر: AP

وہ اینگلیکن کلیسا کے 105ویں سربراہ ہوں گے۔ انہوں نے لندن کے لیمبیتھ پیلیس میں اپنی تقرری قبول کی جوگزشتہ آٹھ سو برس سے آرچ بشپ آف کینٹربری کی سرکاری رہائش گاہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اس ذمہ داری کی توقع نہیں کر رہے تھے اور اس کا پتہ چلنے پر ان کا پہلا ردِ عمل ’نہ‘ ہی تھا۔ اس موقع پر ان کی اہلیہ اور پانچ بچے بھی موجود تھے۔

ویلبی کہہ چکے ہیں کہ 1983ء میں ان کی ایک شیر خوار بچی کار حادثے میں ہلاک ہو گئی تھی اور یہی واقعہ انہیں خدا کے قریب لے گیا۔

وہ متعدد آئل کمپنیوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ انہیں ان کے ایمان کی وجہ سے جانا جائے نہ کہ ان کے ماضی کے پیشے سے۔

انہوں نے کہا: ’’اہم بات اس بات کا احساس ہونا ہے کہ آپ ایک ایسی دنیا میں رہے ہیں اور وہاں کام کیا ہے جہاں بہت سے لوگ چرچ سے کوئی تعلق محسوس نہیں کرتے اور یہ رویہ کس طرح آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ مسیحی ہونے کا مطلب کیا ہے۔‘‘

ویلبی اور وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے ایلیٹ اسکول ایٹن کے طالب علم رہےہیں۔

ng/mm (Reuters)