ایک پاکستانی مہاجر قتل، دوسرا پاکستانی تارکِ وطن مطلوب
10 فروری 2018گزشتہ جمعرات کو پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہیسن صوبے کے شہر باڈ ہومبُرگ میں مہاجرین کی رہائش گاہ میں ہنگامے کی اطلاعات موصول ہوئی۔ مقامی میڈیا کو پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو اکتاليس سالہ پاکستانی تارک وطن خون سے لت پت فرش پر پڑا ہوا تھا۔ پولیس کے ترجمان کے بقول سر میں گہری چوٹ لگنے کی وجہ سے اکتالیس سالہ پاکستانی تارکین وطن نے کچھ دير بعد دم توڑ دیا۔
جرمنی: پاکستانی تارکین وطن کی اپیلیں بھی مسترد، آخر کیوں؟
ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس نے ستائيس سالہ پاکستانی تارک وطن مدثر اے کے فرار ہونے کی اطلاع جاری کر دی ہے۔ جرمنی میں نجی کوائف کے قوانین کے باعث مشتبہ شخص کے نام کا دوسرا حصہ مخفی رکھا گیا ہے۔ مشتبہ شخص مدثر اکتاليس سالہ مقتول کے ساتھ پناہ گزینوں کی ايک رہائش گاہ میں ایک ہی کمرے رہتا تھا۔
جرمنی سے نکالے گئے پاکستانی واپس اسلام آباد پہنچ گئے
بعد ازاں ہیسن پولیس نے مشتبہ شخص کی شناختی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بتایا کہ مشتبہ شخص پاکستانی مہاجر ہے اور اس کی عمر ستائیس سال ہے۔ مزید يہ کہ مشتبہ شخص نے سیاہ جیکٹ، گرے پتلون اور سینڈل زیب تن کر رکھے ہیں اور اور وہ ہلکی جسامت کا حامل ہے۔