بائیڈن کا الوداعی دورہ جرمنی، یوکرین اور نیٹو اہم موضوعات
17 اکتوبر 2024امریکی صدر جو بائیڈن جمعہ 18 اکتوبر کو ایک روزہ دورے پر جرمنی پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ جرمن چانسلر اولاف شولز اور نیٹو کے دیگر رہنماؤں سے بات چیت کریں گے۔
جرمن حکومت کے ترجمان کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر بھی کل جمعے کے روز برلن میں ہوں گے اور صدر جو بائیڈن اور جرمن چانسلر اولاف شولس سے ملاقات کریں گے۔
طوفان ملٹن: صدر بائیڈن نے جرمنی کا دورہ ملتوی کر دیا
جرمنی میں امریکی میزائل تعیناتی منصوبے سے جرمن شہری فکرمند
بائیڈن کا یہ دورہ ابتدائی طور پر گزشتہ ہفتے کے لیے شیڈول تھا لیکن امریکہ میں سمندری طوفان ملٹن کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس طوفان نے امریکی ریاست فلوریڈا میں کافی تباہی پھیلائی ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے امریکہ اور جرمنی کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے پر بائیڈن کی تعریف کی اور یوکرین کے لیے جرمنی کی حمایت پر روشنی ڈالی۔ بدھ 16 اکتوبر کو جرمن پارلیمان میں شولز نے کہا کہ بائیڈن جرمنی کے اچھے دوست رہے ہیں اور انہوں نے حالیہ برسوں میں تعاون میں ناقابل یقین بہتری کو ممکن بنایا ہے۔ ساتھ ہی شولز کا یہ بھی کہنا تھا، ''ہمارے پاس ان بڑے بحرانوں اور چیلنجوں کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لیے بہت کچھ ہے جن کا ہمیں سامنا ہے۔‘‘
جو بائیڈن کے دورہ جرمنی کے اہم نکات
- امریکہ اور جرمنی کے تعلقات کو مضبوط بنانا اور یوکرین کے لیے مغربی حمایت پر تبادلہ خیال کرنا۔
- چانسلر اولاف شولزس اور نیٹو کے دیگر رہنماؤں سے بات چیت۔
- جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر سے ملاقات، جو بائیڈن کو گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف میرٹ سے نوازیں گے۔
- یہ دورہ امریکی انتخابات سے چند ہفتے قبل ہو رہا ہے۔
بائیڈن کے اس دورے کا مقصد امریکہ اور جرمنی کے تعلقات کو مضبوط بنانا اور یوکرین اور مشرق وسطیٰ سمیت جغرافیائی سیاسی ترجیحات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ بائیڈن جرمن صدر فرینک والٹر شٹائن مائر سے بھی ملاقات کریں گے جو انہیں گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف میرٹ سے نوازیں گے۔
جو بائیڈن یہ دورہ امریکی انتخابات سے محض چند ہفتے قبل کر رہے ہیں۔ بائیڈن نے ٹرمپ کی ممکنہ جیت کے خدشات کے درمیان یوکرین کے لیے یورپی حمایت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ بائیڈن نے یوکرین کے لیے 425 ملین ڈالر کے نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ ابتدائی پروگرام کے مطابق بائیڈن نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے بھی ملاقات کرنا تھی تاہم اب وہ ان سے ملاقات نہیں کریں گے۔
ا ب ا/ک م (اے ایف پی، روئٹرز)