1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باغی رہنما کانو سانیال کی خود کشی

23 مارچ 2010

بھارت میں سخت گیر بائیں بازوکے کمیونسٹ باغی رہنما کانو سانیال نے خود کشی کر لی ہے۔ مغربی بنگال کی پولیس کے مطابق 78سالہ سانیال مشرقی بھارت میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔

https://p.dw.com/p/Ma9X
سانیال نے1967ء میں نکسل باڑی گاؤں میں کسانوں کی بغاوت کی سربراہی کی تھیتصویر: Prabhakar Mani Tewari

کمیونسٹ باغی رہنما کانو سانیال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی ان کی موت کے اسباب معلوم ہو سکیں گے لیکن بظاہریہ خود کشی ہی لگتی ہے۔ سانیال نے1967ء میں نکسل باڑی گاؤں میں کسانوں کی بغاوت کی سربراہی کی تھی، جس کے بعد اس تحریک کا نام اسی گاؤں کے نام پر رکھا گیا اور نکسلواد کی شروعات ہوئی۔

یہ پارٹی گزشتہ چاردہائیوں سے بھارت کے مختلف ریاستوں میں غریبوں اور کسانوں کے لئے ملازمتوں اور زمینوں کے حصول کے لئے لڑ رہی ہے۔ سانیال کا شماراس تحریک کے بانیوں میں ہوتا ہے اوراس میں شرکت کرنے کی پاداش میں وہ 1970ء میں جیل بھی جا چکا ہیں۔

سانیال کافی عرصے سے بیمار تھے اور بنگال ٹاؤن سے 20 کلومیٹر دور ہاتغیشا نامی گاؤں میں رہائش پذیر تھے۔ پچھلے چند ہفتوں کے دوران انہوں نے خود کو دنیا سے الگ تھلگ کر رکھا تھا۔ گاؤں والوں کو ان کی لاش گھر کے کمرے میں لٹکی ہوئی ملی۔ تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کس بات نے سانیال کو اپنی جان لینے پرمجبور کیا۔ کانو سانیال نے 22 اپریل 1969ء کو بھارت کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی بنیاد رکھی تھی۔

مرنے سے کچھ عرصہ پہلے سانیال نے کہا تھا کہ وہ تشدد کی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ان کی مسلح تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوا اور اس سے کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

رپورٹ : بخت زمان

ادارات : عدنان اسحاق