بحرین: مرکزی اپوزیشن جماعت نے انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا
13 اگست 2011بحرین میں حزب اختلاف کی اہم ترین شیعہ جماعت اگلے مہینے ہونے والے پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرے گی۔ دارالحکومت مناما میں الوفاق پارٹی کے ایک ترجمان نے ایک جلسے کے دوران یہ اعلان کیا۔ فروری میں مظاہرین کے خلاف حکومت کی پرتشدد کارروائیوں پر احتجاج کرتے ہوئے الوفاق کے اٹھارہ میں سے گیارہ ارکان پارلیمنٹ سے مستعفی ہو گئے تھے۔ 24 ستمبر کو انہی نشستوں پر انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
الوفاق جماعت کا مطالبہ ہے کہ ملک میں آزاد اور خود مختار حکومت ہونی چاہیے، ساتھ ہی انصاف کے شعبے کو مظبوط کیا جائے اور پارلیمان کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے۔
الوفاق کے ایک رہنما کے مطابق چالیس اراکین پر مشتمل پارلیمنٹ اپنا قانونی جواز کھو چکی ہے اور ان کی جماعت ایسی کسی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بنے گی جو کہ عوام کی نمائندگی نہ کرتی ہو۔
خیال رہے کہ بہت سی عرب اور شمالی افریقی ریاستوں کی طرح بحرین کو بھی عوامی احتجاج کا سامنا ہے۔ ان ممالک کے بہت سے افراد سیاسی اور معاشی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان مظاہروں کی لہر چند ماہ قبل مصر میں شروع ہوئی، جو کہ سابق مصری صدر حسنی مبارک کے طویل اقتدار کے خاتمے پر منتج ہوئی۔
سولہ مارچ کو بحرین کی سکیورٹی فورسز نے شیعہ مظاہرین کو کچلنے کے لیے کارروائی کی تھی جس کے بعد شیعہ اکثریت کے حامل اس ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ بحرین کی حکومت نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے سعودی افواج کو مداخلت کی دعوت دی تھی۔ حکام کے مطابق ان مظاہروں کے دوران سکیورٹی اہلکاروں سمیت چوبیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حزب اختلاف نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بڑے پیمانے پر اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق