1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسلز میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے ہزاروں لوگوں کا مارچ

خالد حمید فاروقی برسلز
10 اکتوبر 2021

ماحولیاتی تحفظ کے لیے یورپین دارالحکومت کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ آج برسلز شہر کی مرکزی شاہراہوں پر کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/41UZc
Brüssel - Klima-Demo
تصویر: Khalid Farooqi/DW

 مارچ کا انتظام یورپ میں ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرنے والی 80 سے زائد تنظیموں کے اتحاد کلائیمیٹ چینج کولیشن نے کیا ہے۔

مارچ میں برسلز کے علاوہ بیلجیم کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے بھی شرکت کی۔ خواتین، بچے، بزرگ، کسان، محنت کش، طلبہ اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد مارچ میں موجود تھی۔ مارچ کا آغاز برسلز کے مرکزی ریلوے اسٹیشن برسلز نارتھ سے ہوا۔ مارچ کے شرکا نے برسلز شہر کی مرکزی شاہراہوں کا چکر لگا کر جلسہ کی صورت اختیار کی۔

مارچ کے شرکا نے بڑی تعداد میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ماحولیاتی تحفظ کے نعرے درج تھے۔ کئی مظاہرین کے ہاتھوں موجود کتبوں پر پائیدار اور ماحول دوست صنعت کے مطالبات کے علاوہ فوصل فیول کے استعمال کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Brüssel - Klima-Demo
 مارچ کا انتظام یورپ میں ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرنے والی 80 سے زائد تنظیموں کے اتحاد کلائیمیٹ چینج کولیشن نے کیا۔تصویر: Khalid Farooqi/DW

بچے اپنے مسقبل کے حوالے سے کتبے اٹھائے ہوئے تھے۔ مارچ کے منتظم نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا اب جبکہ عوام کی تحریک کے نتیجے میں اقوام متحدہ کلائمیٹ چینج کو اپنے انسانی حقوق کے کنونشن میں شامل کرچکی ہے، حکومتوں پر لازم ہو جاتا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر عمل کریں اور اس عمل کی فوری ضروت ہے۔

یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی تجارتی رعایتی اسکیم جی ایس پی پلس کی توسیع کی شرائط میں جو چھ نئے کنونشن شامل کیے گیے ہیں ان میں سے ماحولیاتی تحفظ بھی ایک ہے جسے یورپین یونین نے لازمی قرار دیا ہے اور 2024 میں جی ایس پی پلس کے نئے امیدواروں کو اس پر عمل کرنا ہوگا۔

Brüssel - Klima-Demo
والدین کے کندھوں پر بیٹھے کمسن بچے مارچ میں موجود میوزک سے نا صرف محظوظ ہو رہے تھے بلکہ  یہ سب ان کے لیے فن کا سامان تھا۔تصویر: Khalid Farooqi/DW

مارچ میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی اور گرین پارٹیاں بہت بڑی تعداد میں موجود تھیں جن کے مطالبے ہیں کہ نفع سے پہلے ماحولیات اور نفع کے لیے دنیا کو تباہ نہ کرو۔

معتدل موسم اور سوج کی ہلکی تمازت نے مارچ کے شرکا موڈ خوشگوار بنا رکھا تھا۔ والدین کے کندھوں پر بیٹھے کمسن بچے مارچ میں موجود میوزک سے نا صرف محظوظ ہو رہے تھے بلکہ  یہ سب ان کے لیے فن کا سامان تھا۔