سبزیوں کی کمی: برطانوی سپر مارکیٹوں میں راشن مقرر
23 فروری 2023برطانوی سپر مارکیٹس کی کئی شاخوں نے بدھ 22 فروری کو اعلان کیا کہ وہ بعض سبزیوں اور پھلوں کی خریداری کی حد مقرر کر رہی ہیں۔ کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیا ء فروخت کرنے والی ان مارکیٹس نے سبزیوں کی خریداری پر حد کی وجہ جنوبی یورپی اور شمالی افریقی ممالک میں ان اشیا کے پیداواری سلسلے میں خلل کو قرار دیا۔
برطانیہ کی سب سے بڑی سپر مارکیٹ چین ٹیسکو نے فی گاہک تین ٹماٹر، تین بڑی مرچوں اور تین کھیروں کی فروخت کی حد مقرر کی ہے۔
جرمن مارکیٹ چین آلڈی کی برطانوی شاخ نے بھی اسی طرح کے اقدامات کا اعلان کیا ہے جبکہ موریسنز نے ان اشیاء کے ساتھ ساتھ سلاد پتہ کی فروخت کی بھی حد مقرر کر دی۔ اس سے ایک روز قبل ہی ایسڈا سپر مارکیٹ نے مجموعی طور پر آٹھ سبزیوں اور پھلوں کی فروخت پر حد مقرر کی تھی۔
بریگزٹ کے نتائج یا موسم کی خرابی ؟
برطانیہ کی طرف سے یورپی یونین چھوڑ دینے کے ناقدین کھانے پینے کی اشیاء کی اس قلت کو بریگزٹ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں جو کہ یورپ کے باقی حصے میں کہیں موجود نہیں۔ تاہم صنعت سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قلت کی وجہ موسم کی خرابی ہے۔
برطانوی ریٹیل کنسورشیم میں خوراک اور پائیداری کے معاملات کے ڈائریکٹر اینڈریو اوپی کے بقول، ''جنوبی یورپ اور شمالی افریقی ممالک میں مشکل موسمی حالات نے کچھ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کو متاثر کیا ہے، جن میں ٹماٹر اور مرچیں بھی شامل ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''سپر مارکیٹس اشیا کی فراہمی کے سلسلے سے جڑے مسائل پر قابو پانے میں ماہر ہوتی ہیں اور وہ کسانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ گاہکوں کو تازہ پیداوار تک رسائی حاصل رہے۔‘‘ اوپی کا مزید کہنا تھا کہ یہ قلت مزید کچھ ہفتوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ ماہ اسپین کو غیر معمولی سرد موسم کا سامنا رہا۔ جنوبی اسپین سے سامان لے جانے والے سمندری بحری جہازوں کی روانگی بھی معطل ہوتی رہی جس کی وجہ سے اشیا کی فراہمی کا یہ سلسلہ مزید متاثر ہوا۔
اسی طرح مراکش میں کسانوں نے سرد موسم، تیز بارشوں اور سیلاب کے سبب پیداواری حجم میں کمی کے بارے میں بتایا ہے۔
ا ب ا/ش ر (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)