برطانوی شہری گونتا نامو حراستی کیمپ سے رہا
23 فروری 2009ایتھوپیا میں پیدا ہونے والے 30 سالہ برطانوی شہری میام محمد میٹروپولیٹین پولیس کے اہلکاروں کے ہمراہ RAF Northolt ائیر پورٹ پہنچے۔ بنیام محمد نے بتایا کہ انہیں دہشت گردی کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا اور دوران حراست ان پر بری طرح تشدد کیا گیا۔ بنیام محمد کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے لئے سب سے زیادہ تکلیف دہ لمحہ وہ تھا جب انہیں یہ پتا چلا کہ تشدد کے لئے سامان ایک برطانوی خفیہ ایجنٹ فراہم کر رہا تھا۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا ہے کہ بنیام محمد کی رہائی گونتانامو کے حراستی مرکز کی بندش کی جانب ’پہلا قدم‘ ہے۔
بنیام محمد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ برطانیہ واپسی پر ذہنی یا جسمانی کسی بھی اعتبار سے بھی میڈیا کا سامنا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
’’ میں نے کسی ڈرونے خواب میں بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ مجھے ایسی صورت حال سے گزرنا ہو گا۔‘‘ بنیام محمد کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ’تشدد‘ ان کی نظر میں ایک تجریدی لفظ تھا ۔ ’’ میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ میں خود اس لفظ کے متاثرین میں سے ہوں گا۔‘‘
انہوں نے بیان میں کہا کہ انہیں اب تک یقین نہیں آرہا کہ وہ ایک ملک سے دوسرے ملک میں لے جائے گئے اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیااور تشدد کے لئے بنائے گئے اس حراستی کیمپ کی سرپرستی امریکی حکومت کر رہی تھی۔
’’ فی الحال میں بہتر ہونا چاہتا ہوں۔ میں وہ سب بھلانا چاہتا ہوں جس کا میں نے سامنا کیا۔ حالانکہ میں جانتا ہوں کہ وہاں (گوانتانامو) ابھی کئی لوگ ہیں جن پر بری طرح تشدد کیا جارہا ہے۔‘‘
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے بنیام محمد کی برطانیہ واپسی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ’’ بنیام کی رہائی ان تھک کوشش کا نتیجہ ہے۔ صدر اوباما کی عہدہ سنبھالنے کے بعد بنیام پہلے شخص ہیں جو رہا ہوئے۔‘‘
برطانوی میڈیا کے مطابق بنیام محمد کو برطانیہ میں گرفتار کر کے ہائی سیکیورٹی جیل میں منتقل کر دیا جائے گا۔ اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم گورڈن نراؤن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لئے سب سے اہم عوام کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے بنیام محمد سے متلعق کوئی بیان جاری کرنے سے اعتراز کیا۔ ان کا کہنا تھا ’’ انفرادی نوعیت کے کیسز کے حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ حکومت کیا لاحہ عمل اپنائے گی۔‘‘
برطانوی شہری بنیام محمد کو 2002 میں پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہی میں کچھ عرصے قید رکھنے کے بعد انہیں CIA کے طیارے کے ذریعے مراکش پہنچایا گیا اور وہاں کئی ماہ قید کاٹنے کے بعد 2004 میں انہیں گوانتانامو کے حراستی کیمپ میں منتقل کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گرفتاری کے بعد پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے انہیں برطانوی خفیہ اداروں کے ایجنٹوں کی موجودگی میں تشدد کا نشانہ بنایا۔