برطانوی طیارے پر حملے کا منصوبہ، بنگلہ دیشی باشندہ قصور وار
1 مارچ 2011لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق وول وچ کراؤن کورٹ کی جیوری کے فیصلے کے مطابق 31 سالہ ملزم رجب کریم کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی تیاری سے متعلق چار مختلف الزامات ثابت ہو گئے تھے اور اس بات میں بھی کوئی شک نہیں رہا تھا کہ اس بنگلہ دیشی نژاد ملزم نے بنیاد پرست یمنی مبلغ انور العولقی سے متاثر ہو کر ان حملوں کا پروگرام بنایا تھا۔
جیوری کے مطابق رجب کریم انتہائی نوعیت کے مذہبی خیالات کا حامل اور جہاد پر یقین رکھنے والا ایک ایسا مسلمان ہے، جس نے ’اپنے لیے شہادت کا درجہ حاصل کرنے کا تہیہ‘ کر رکھا تھا۔
اس بنگلہ دیشی باشندے نے، جو سن 2006 میں اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ شمال مشرقی انگلینڈ میں نیو کاسل کے شہر میں رہائش پذیر ہوا تھا، یہ اعتراف بھی کر لیا تھا کہ وہ ایک دہشت گرد گروپ کے لیے ویڈیو تیار کرنے کا مرتکب بھی ہوا تھا اور اس نے بیرون ملک نئے رضا کار بھرتی کرنے اور مالی وسائل جمع کرنے کی کوششیں بھی کی تھیں۔
ڈھاکہ میں متوسط طبقے کے ایک خاندان سے تعلق رکھنے والا رجب کریم کمپیوٹر کا ایک ایسا ماہر ہے، جس نے اپنی تعلیم نجی طور پر مکمل کی تھی، جواپنے ایک چھوٹے بھائی تہذیب کی وجہ سے جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش نامی تنظیم کا رکن بن کر شدت پسند نظریات کا حامل بن گیا تھا۔
جیوری کے فیصلے کے مطابق رجب کریم کے خلاف یہ الزام بھی ثابت ہو گیا کہ اس نے برٹش ایئر ویز کے ایک مسافر طیارے کو دھماکے سے اڑانے کا منصوبہ بنایا تھا اور وہ سن 2007ء میں یمن میں روپوش ہو جانے والے شعلہ بیاں عسکریت پسند مبلغ انور العولقی کے ساتھ 2009ء کے آخر سے باقاعدہ رابطے میں تھا۔
اس مقدمے میں رجب کریم نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ وہ 2006ء میں اس لیے برطانیہ منتقل ہوا تھا کہ اپنے بیٹے کا علاج کرا سکے۔ اس مقدمے میں جیوری کی طرف سے اپنے خلاف فیصلہ سنائے جانے پر اس بنگلہ دیشی باشندے نے کسی قسم کا جذباتی رد عمل ظاہر کرنے سے اجتناب کیا۔
جیوری کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد لندن میں وول وچ کراؤن کورٹ رجب کریم کے خلاف سزا کا اعلان 18 مارچ کو کرے گی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف بلوچ