1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی وزیر خارجہ ، پنجاب پہنچ گئے

9 جولائی 2009

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے اپنے دورے کے آخری مرحلے میں ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کافی مصروف وقت گزارا۔

https://p.dw.com/p/Ika0
ڈیوڈملی بینڈ سابق پاکستانی وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہتصویر: DW

انہوں نے صوبہ پنجاب کے دورے کا آغاز جنوبی پنجاب کے شہر ملتان سے کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ذرائع ابلاغ میں جنوبی پنجاب میں طالبان کے ساتھیوں کی موجودگی اور انتہا پسندوں کی سر گرمیوں کی خبریں پچھلے کچھ عرصے سے گردش کر رہی ہیں۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے آبائی شہر ملتان میں ڈیوڈ ملی بینڈ ممتاز روحانی بزرگ شاہ رکن عالم کے مزار پر گئے۔ انہوں نے بہاالدین زکریا یونیورسٹی کا دورہ کیا اور ملتان کے تاجروں سے بھی ملاقات کی۔

لاہور میں جمعرات کے روز انہوں نے ناشتے پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہیں پنجاب کے روایتی پکوان حلوہ پوری، قیمے والی ٹکیاں اور لسی وغیرہ بھی پیش کی گئی۔ برطانوی وزیر خارجہ، پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر سے بھی ملے۔ وہ بادشاہی مسجد اور شاہی قلعہ دیکھنے بھی گئے۔

برطانوی وزیر خارجہ بدھ کی دوپہر لاہور کے نواحی علاقے رائے ونڈ گئے، جہاں انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے دُوپہر کے کھانے پر ملاقات کی مختلف مواقعوں پر کی جانی والی اپنی گفتگو میں ڈیوڈ ملی بینڈ نے پاکستان کے ساتھ برطانیہ کے دوستانہ تعلقات کی بات کی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی حکومت کے کردار کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی سیاسی قوتوں میں پائے جانے والے اتفاق رائے کی تحسین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بر طانیہ مشکل وقت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ اُن کے مطابق بر طانیہ پاکستان کے لئے یورپی منڈیاں کھلوانے کی کو شش کر رہا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا اس دورے کے دوران انہوں نے نواز شریف اور آصف علی زرداری کے مابین پائے جانے والے اختلافات کو دور کر نے کے لئے بھی کوئی کام کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں پائے جانے والے اختلافات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے بر طانیہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔

Früherer Pakistanischer Premierminister Nawaz Sharif mit britischem Außenminister David Miliband
ملی بینڈ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کو مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑے گاتصویر: DW

مسلم لیگ (ن) کی طرف سے جاری کئے جانے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بر طانوی وزیر خارجہ کو بتا یا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی آپریشن ایک کافی اور واحد حل نہیں ہے۔ اُن کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کثیر الجہتی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ نواز شریف نے ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوات آپریشن کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کو حل کئے بغیر اگر فوجی آپریشن کو دُوسرے علاقوں تک وسعت دینے کی پالیسی جاری رہی تو اس سے دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

عالمی امور کے ممتاز ماہر پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے ڈوئچے ویلے کوبتا یا کہ بر طانوی وزیر خارجہ کا پنجاب کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس دورے میں انہوں نے حزب اختلاف کے رہنماؤں، تاجروں اورسول سوسائٹی کے نمائندوں سے مل کر جہاں اُن کے نقطہ نظر کو جاننے کی کو شش کی ہے وہاں انہوں نے پاکستان کے ساتھ یک جہتی کا مکمل اظہار بھی کیا ہے۔ اُن کے مطابق ڈیوڈ ملی بینڈ کے حلقہ انتخاب میں پنجاب سے بر طانیہ جانے والے لوگ بھی بڑی تعداد میں آباد ہیں۔ اس دورے سے انہیں اپنے ووٹروں تک اچھا پیغام پہنچانے کا موقع بھی ملا ہے۔

رپورٹ : تنویر شہزاد، لاہور

ادارت : عاطف توقیر