برطانیہ میں شاہی شادی کی تیاریاں آخری مراحل میں
28 اپریل 2011شادی کی اِس تقریب میں اب ایک ہی دن باقی رہ گیا ہے۔ شاہی جوڑا جس رُوٹ سے گزرے گا، وہاں سڑک کے کنارے بادشاہت کے کوئی بیس تا تیس کٹر حامیوں نے گزشتہ کئی روز سے باقاعدہ چھوٹے چھوٹے خیمے نصب کر رکھے ہیں۔ گویا اِن لوگوں نے ابھی سے اپنی وہ جگہیں مخصوص کر لی ہیں، جہاں سے وہ یقینی طور پر شاہی جوڑے کی ایک جھلک دیکھ سکیں گے۔
تاہم بادشاہت کے ان حامیوں سے کہیں زیادہ بڑی تعداد دُنیا بھر سے گئے ہوئے اُن صحافیوں، کیمرا مینوں، پروڈیوسرز اور فوٹوگرافروں کی ہے، جو اس تقریب کے ایک ایک لمحے کا آنکھوں دیکھا احوال اپنے سامعین، ناظرین اور قارئین تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پوری دُنیا سے آٹھ ہزار صحافی اور اُن کے معاون عملے کے ارکان اس تقریب کی رپورٹنگ کے لیے لندن پہنچے ہوئے ہیں۔ فوٹوگرافر اور کیمرا مین ابھی سے اپنے لیے ایسے مقامات مخصوص کر چکے ہیں، جہاں سے وہ شاہی جوڑے کی بہترین سے بہترین تصاویر اُتارنے کی امید کر رہے ہیں۔ ساتھ ساتھ یہ صحافی ایسی کہانیوں کی تلاش میں بھی ہیں، جن کی مدد سے وہ سال کی اِس اپنی نوعیت کی سب سے بڑی تقریب کی رپورٹنگ کو اور زیادہ دلچسپ بنا سکیں۔
آج کل بکنگھم پیلس کے عین سامنے واقع گرین پارک میں عالمی پریس اور میڈیا کے تقریباً 140 ٹرک کھڑے دکھائی دیتے ہیں، جن پر ایریلز کا ایک جنگل سا اُگا ہوا نظر آتا ہے۔ ان ٹرکوں کے سامنے ہی تین منزلہ عارضی اسٹوڈیوز بنائے گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اب تک برطانیہ میں تعمیر کیے جانے والے اپنی نوعیت کے یہ سب سے بڑے عارضی اسٹوڈیوز ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے NBC کے برطانیہ میں پہلے سے موجود پچاس رکنی مستقل عملے کے علاوہ 300 ارکان پر مشتمل اضافی عملہ لندن روانہ کیا گیا ہے تاکہ اِس ایونٹ کی رپورٹنگ میں کوئی کسر باقی نہ رہ جائے۔ اِس نشریاتی ادارے نے نہ صرف بکنگھم پیلس کے سامنے واقع عارضی اسٹوڈیوز میں سے تین اپنے لیے بُک کر رکھے ہیں بلکہ اِس کا ایک اسٹوڈیو ٹریفالگر اسکوائر میں اور دو میتھڈسٹ سینٹر ہال کے اوپر ہیں۔ ان میں سے ہر ایک اسٹوڈیو کا کرایہ 60 تا 70 ہزار پاؤنڈ بنتا ہے۔ فوٹوگرافر تصویر اُتارنے کی کسی عمدہ جگہ کے لیے 900 پاؤنڈ تک کی رقم ادا کر رہے ہیں۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: ندیم گِل