برطانیہ: ٹوری پارٹی سب سے زیادہ نشستیں جیت گئی
7 مئی 2010سن 1974ء کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں کوئی بھی جماعت کامل اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ تقریباً تمام ووٹوں کی گنتی کے بعد ایسا نظر آتا ہے کہ ٹوری پارٹی پارلیمان کی مجموعی طور پر 650 نشستوں میں سےغالباً 305 نشستیں جیت جائے گی۔ کامل اکثریت کے لئے کنزرویٹوز کو 326 ارکان کی ضرورت تھی۔ 1997ء سے برسرِ اقتدار چلی آ رہی لیبر پارٹی مجموعی طور پر 255 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتی نظر آ رہی ہے۔
لبرل ڈیموکریٹس کو 61 نشستیں مل سکتی ہیں جبکہ باقی ماندہ نشستیں چھوٹی جماعتوں اور آزاد اُمیدواروں کے حصے میں آئیں گی۔ برطانوی ایوانِ زیریں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گرین پارٹی بھی پارلیمان تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ گرین پارٹی کی اُنچاس سالہ قائد کیرولین لُوکاس نے انگلینڈ کے جنوبی ساحلی علاقے برائٹن پویلین سے کامیابی حاصل کی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق کنزرویٹوز کو مجموعی طور پر ڈالے گئے ووٹوں میں سے ملک بھر میں 36 فیصد، لیبر پارٹی کو 29 فیصد جبکہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو 23 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ وزیر اعظم گورڈن براؤن نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک کو ایک مستحکم اور مضبوط حکومت فراہم کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ایسے میں حکومت سازی کے لئے بڑی جماعتوں کو دیگر چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنا ہوں گے۔
برطانوی پارلیمانی روایات کے مطابق ’معلق پارلیمنٹ‘ کی صورت میں پہلے سے وزارتِ عظمےٰ کے عہدے پر کام کرتے چلے آ رہے گورڈن براؤن کو حکومت سازی کی کوششیں کرنے کا حق حاصل ہے۔ تاہم ٹوری پارٹی کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ابتدائی ردعمل میں اعلان کیا ہے کہ لیبر پارٹی حکومت کرنے کے حق سے محروم ہو گئی ہے۔
آج اپنے بیان میں وزیر اعظم گورڈن براؤن نے کہا کہ وہ کسی بھی دوسری جماعت کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے کے موضوع پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ اُنہوں نے لبرل ڈیموکریٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اِس جماعت کی جانب سے انتخابی عمل میں اصلاحات کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔
تاہم یہ دونوں جماعتیں مل کر بھی حکومت سازی کے لئے ضروری اکثریت حاصل نہیں کر پائی ہیں اور حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں اِنہیں دیگر چھوٹی اور علاقائی جماعتوں کی بھی حمایت کی ضرورت پڑے گی۔ تاہم لبرل ڈیموکریٹس کے قائد نِک کلیگ کے لئے غالباً اِس طرح کا کوئی حل زیادہ قابلِ قبول نہیں ہے۔ اُنہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ٹوری پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ اور سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں اور اب اُسے یہ دکھانا ہو گا کہ وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
اب تمام تر نظریں اِس بات پر لگی ہیں کہ کونسی جماعتیں حکومت سازی کے لئے مذاکراتی عمل میں شریک ہوں گی۔ براؤن نے کہا ہے کہ اُنہوں نے اِس سلسلے میں تمام ضروری تیاریاں کئے جانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
اِس سے پہلے ملک میں متعدد مقامات پر رائے دہی کا عمل خلل کا شکار ہوا۔ سینکڑوں رائے دہندگان اپنا ووٹ نہ ڈال سکے کیونکہ پولنگ اسٹیشنوں پر موجود رضاکار رات دیر گئے اتنی بڑی تعداد میں ووٹروں کی آمد کی توقع نہیں کر رہے تھے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: مقبول ملک