برفانی بندر، جاپان کے قدرتی حُسن کا حصّہ
میکاک بندروں کا شمار ان چند ممالیہ جانوروں میں کیا جاتا ہے، جو جاپان میں صدیوں سے انسانوں کے ہم زیست ہیں اور انتہائی منفرد برفانی دنیا کی ایک جھلک سے دنیا کو روشناس کرواتے ہیں۔
بندروں کا وطن
یامانوچی نامی جاپان کا ایک چھوٹا سا قصبہ اپنے گرم پانی کے تالابوں کے باعث مشہور ہے۔ لیکن اس جگہ کی اصل وجہ شہرت یہاں کا ’جیگو کُدانی سَنو منکی پارک‘ ہے جو دارالحکومت ٹوکیو سے ایک دن کی مسافت پر واقع ہے۔
برفانی بندروں کی ایک جھلک
یہ پارک انتہائی دلچسپ بندروں کی قسم ، جاپانی میکاک بندروں کی آماجگاہ ہے ۔ گرم پانی کے تالابوں اور جھرنوں میں پڑاؤ ڈالے ان برفانی بندروں کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے ہر سال متعدد سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
سیاحوں کی دلچسپی
اس پارک کی بنیاد سن 1964 میں اس وقت ڈالی گئی جب یہاں کی وادی میں ایک ہوٹل قائم ہوا اور یہاں آنے والوں نے سرخ چہرے والے بندروں کو گرم پانیوں میں آرام کرتے دیکھا۔ اب اس پارک میں سیاح آٹھ سوجاپانی ین یا ساڑھے سات ڈالر کی معمولی داخلہ فیس کے عوض ان بندروں کی دلچسپ حرکات سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
جھیل کے پانیوں میں آرام
ان برفانی بندروں کو پارک میں موجود گرم پانی کی جھیلوں میں آرام کرنا اور وقت گزارنا بہت پسند ہے۔ ان بندروں کو گرم موسم میں بھی دیکھا جا سکتا ہے لیکن اس وقت یہ ان پانیوں میں کم ہی نظر آتے ہیں۔ گرمیوں میں یہ بندر پورے علاقے میں بکھر جاتے ہیں لیکن ٹھنڈے موسم میں حرارت برقرار رکھنے کے لیے یہ قریب رہتے ہیں۔
سردی سے بچاؤ
میکاک بندروں کے جسم پر موجود بال انہیں ٹھنڈے موسم میں حرارت پہنچاتے ہیں۔ یہاں تک کہ گرم پانیوں سے دور رہنے پر بھی ان پر سردی زیادہ اثر انداز نہیں ہوتی۔
بندر انسانوں کے دوست
برفانی بندروں کا یہ پارک سیاحوں کے لیے نہایت پُر کشش ہے۔ یہاں سیاح ان بندروں کے نہایت قریب آکر ان کے ساتھ تصاویر بھی بناتے ہیں۔ تاہم پارک کے قوانین کے مطابق ان بندروں کو سیاح نہ تو کھانے کے لیے کچھ دے سکتے ہیں اور نہ ہی کھلے عام پلاسٹک بیگ استعمال کر سکتے ہیں۔